انسانی حقوق کے عالمی دن پر وزیرِ اعظم شہباز شریف اور صدر مملکت عارف علوی نے پیغام جاری کیا ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 74 سال قبل انسانی حقوق کا عالمی منشور منظور کیا تھا، یہ نظریات شہری، اقتصادی اور سماجی سیاسی خوشحالی کے لیے ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سال کا تھیم وقار، آزادی اور انصاف سب کے لیے ہے، ہمیں بانیِ پاکستان کے ویژن کو فراموش نہیں کرنا چاہیے، قائد اعظم ایک آزاد ملک چاہتے تھے جہاں ہر ایک کو مساوی حقوق حاصل ہوں۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئین ان اقدار کو بطور بنیادی حقوق شامل کر کے اس وژن کی ترجمانی کرتا ہے، یہ سال پاکستان کے لیے خاصا مشکل رہا ہے، معاشی عدم استحکام، سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے عوام نے نقصان اٹھایا۔
ان کا مزید کہنا کہ حکومت پاکستان بڑھتی ہوئی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے عزم کے اعادہ کرتی ہے، ہمیں پائیدار ترقی کے ایجنڈا 2030 کے اہم اصولوں سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے، ہمیں عدم مساوات اور ناانصافی سے پاک معاشرے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ لازم ہے ہم مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لیں، بھارت نے کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم رکھا ہے، حق خودارادیت لوگوں کی اجتماعی اور انفرادی آزادی کا نام ہے، حق خودارادیت کو دہشت گرد، انسداد دہشت گردی کے بیانیے کے ذریعے پامال کیا گیا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ فوجی کارروائیوں کے ذریعے کشمیریوں کے آزادی کے حق کو کچلنے کی کوشش کی گئی، اس سلسلے میں ہمیں اپنی اجتماعی کوششیں جاری رکھنی چاہئیں، پاکستان کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے اخلاقی، سیاسی، سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر صدر مملکت عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ یہ دن اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے عالمی منشور کی یاد دلاتا ہے، پاکستان کا آئین اسی اقدار کی عکاسی کرتا ہے، ہر پاکستانی کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے کہ وہ اپنے فرائض نہ بھولے۔
صدر مملکت کا کہنا ہے کہ اپنے بنیادی اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہ کریں، مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں کو نہیں بھولنا چاہیے، اقوام متحدہ کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے کردار ادا کرے۔
Comments are closed.