اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا ہے کہ انسانی حقوق صرف یورپ یا مغربی ممالک کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ تمام انسانوں کیلئے انتہائی اہم ہیں۔ اس لیے ان کی جانب حکومتوں کو متوجہ کرنا اور مسائل پر زور دینا سیاست نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یورپی پارلیمنٹ کی سب کمیٹیز برائے انسانی حقوق اور سول لبرٹیز جسٹس اینڈ ہوم افئیرز سے مشترکہ طور پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں سماجی عدم مساوات بڑھتی جارہی ہے اور اس سب کی بنیاد یہ ہے کہ دنیا کا مالی نظام غیر منصفانہ ہے۔ 2020 کے مقابلے میں آج 4 کروڑ 50 لاکھ مزید لوگ خوراک کی کمی کا شکار ہوگئے ہیں۔
اسی طرح روس کی یوکرین پر جارحیت اور ماحولیاتی تبدیلیوں نے بھی بہت سے مسائل کھڑے کیے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ممالک اپنی معاشی پالیسیاں بناتے ہوئے انسانی حقوق پر مبنی معیشت تشکیل دیں۔ ایسی معیشت جس میں انسانوں کو فوقیت دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین انسانی حقوق کو پیش نظر رکھنے کے حوالے سے ہمارا اہم ساتھی ہے۔ انہوں نےکہا کہ تارکین وطن کا مسئلہ آسٹریلین ماڈل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس انسانی مسئلے کو جذباتی انداز سے نہیں بلکہ تحمل سے نمٹانا ہوگا۔
ممبران پارلیمنٹ کی جانب سے پوچھے گئے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جیو پولیٹیکل مسائل نے عام انسانوں کیلئے کئی اور مسائل کھڑے کر دیے ہیں۔ اس کے حل کیلئے ان کے دفتر کو مزید وسائل درکار ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ میں جس ملک کا بھی دورہ کرتا ہوں، وہاں کے حکومتی عہدیداروں سے پہلے میں حکومت سے باہر کے لوگوں سے ضرور بات کرتا ہوں۔ اسی لیے میری جیب میں غیر ضروری یا غیر قانونی گرفتار لوگوں کی بھی ایک لسٹ ہوتی ہے۔ جیسے ہی مجھے متعلقہ ملک کا عہدیدار نظر آتا ہے، میں اس سے بات کرتا ہوں اور اکثر اس شخص کو رہائی مل جاتی ہے۔
انہوں نے مزید واضح کیا کہ مسائل کے باوجود ممالک کی اکثریت انسانی حقوق کے حوالے سے فکر مند نظر آتی ہے۔ ہمیں بھی یاد رکھنا ہے کہ ہم جہنم سے نکلے ہیں۔ اس لیے چیزوں کو بہت احتیاط سے ہینڈل کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ باشعور سماج اب وہ بہت سے حقوق دینے کیلئے تیار ہیں جن کا آج سے 20 سال پہلے تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔
اس موقع پر یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کی نمائندہ نے ہیومن رائٹس کمشنر کو یورپ کی جانب سے حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ہم ان کے دفتر کی آزادانہ طور کام کرنے کی صلاحیت کو برقرار رکھنے کو بھی سپورٹ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2022 میں اپنی تعیناتی کے بعد ان کا یورپی پارلیمنٹ کا یہ پہلا دورہ ہے۔
Comments are closed.