عام انتخابات کی تاریخ پر صدر عارف علوی اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے درمیان مشاورت کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر اور الیکشن کمیشن حکام کی ملاقات میں تاریخ پر اتفاق نہیں ہوسکا تھا، الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لیے11 فروری کی تاریخ تجویز کی جبکہ صدر نے انتخابی عمل مکمل ہونے کے فوری بعد 4 فروری کو الیکشن کروانے کا کہا۔
دونوں میں اتفاق رائے نہ ہونے پر درمیانی تاریخ کی تجویز دی گئی، جس پر اتفاق ہوا۔
صدر نے عدالتی فیصلے کی روشنی میں 4 فروری کی تجویز دی تھی، صدر 4 فروری، الیکشن کمیشن 11 فروری کو انتخابات کروانے پر بضد تھا۔
اتفاق رائے نہ ہونے پر الیکشن کمیشن حکام ایوان صدر سے واپس آ گئے تھے، اٹارنی جنرل بیچ کی راہ نکالنے کےلیے ایوان صدر سے الیکشن کمیشن پہنچے، اٹارنی جنرل الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کے بعد واپس ایوان صدر گئے۔
صدر عارف علوی اور چیف الیکشن کمشنر کے درمیان دوبارہ مشاورت کے بعد 8 فروری کی تاریخ پر اتفاق ہوا۔
Comments are closed.