کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے سروے میں جماعت اسلامی کی مقبولیت دیکھتے ہوئے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے گٹھ جوڑ کرلیا ہے انہیں بلدیاتی انتخابات میں ناکامی کا خوف لاحق ہوگیا ہے جس کی وجہ سے بلدیاتی انتخابات سے فرار کا راستہ اختیارکرنا چاہتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت ادارہ نورحق میں امراء اضلاع کا اجلاس منعقد ہوا ،اجلاس میں امراء اضلاع کے جماعت اسلامی کراچی کے دیگر ذمہ داران نے بھی شرکت کی اس موقع پر حق دو کراچی تحریک ،شہر کی سیاسی صورتحال، مختلف سرگرمیوں بالخصوص پلس کنسلٹینٹ کی جانب سے کراچی میں میئر کے انتخاب کے حوالے سے پارٹی پوزیشن کے سلسلے میں سروے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔
اجلاس میں طے کیا گیا کہ جلد تمام اضلاع میں عوامی پروگرامات منعقد کیے جائیں گے اور دورے ہوں گے، خواتین نظم بھی عام خواتین سے رابطے کرے گا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی نے کراچی میں پانی کے بحران ،بجلی کی لوڈ شیڈنگ،کے الیکٹرک کی لوٹ مار،ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی ،صحت اور تعلیم کے مسائل کے حوالے سے ہمیشہ شہریوں کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے بھرپور آواز بلند کی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے اہلیان کراچی کی جانب سے بڑے پیمانے پر ہماری جدوجہد کو غیر معمولی پذیرائی مل رہی ہے اور بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں حالیہ سروے نے جماعت اسلامی کی کراچی میں مقبولیت کی تصدیق بھی کردی ہے او ر واضح رائے ظاہر کی ہے کہ لوگ مسائل کے حل کے لیے شہر میں جماعت اسلامی کا میئر دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزیدکہاکہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کی ملی بھگت اوربلدیاتی انتخابات نہ کروانے کی سازش کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے ،الیکشن کمیشن صوبائی حکومت اور ان کی اتحادی جماعتوں کا سہولت کار نہ بنے اور صوبائی حکومت سے انتخابات کی تاریخ لینے کے بجائے الیکشن کی حتمی تاریخ مقرر کرے۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ ہم نے مسلسل چوتھی بار بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی تھی جس کی سماعت 14نومبر کو ہوگی ،جماعت اسلامی سماعت میں شریک ہوگی اور اپنابھرپور مؤقف پیش کرے گی ،اسی حوالے سے چیف الیکشن کمشنرپاکستان نے بھی 15نومبرکو اسلام آباد میں کراچی کی تمام اسٹیک ہولڈرز جماعتوں پر مشتمل اجلاس بلایا ہے ،جماعت اسلامی اس اجلاس میں تحریری طور پر بھی اپنا مؤقف پیش کرے گی ۔
انہوں نے مزیدکہاکہ سندھ حکومت نے چوتھی بار الیکشن کمیشن کو خط لکھا کہ بلدیاتی انتخابات 3ماہ کے لیے ملتوی کیے جائیں، اس وقت کراچی میں بلدیاتی انتخابات کی شدید ضرورت ہے ،انتخابات ہوں گے تو نچلی سطح تک بلدیاتی انتظام ہوگا جس کے نتیجے میں شہر کا پورا اسٹرکچر ٹھیک کیا جاسکے گا،اسی سلسلے میں ہم نے کراچی میں بلدیاتی انتخابات کروانے کے لیے 11نومبر الیکشن کمیشن کو خط بھی لکھا اور ہائی کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کردی ہے ۔
Comments are closed.