ترجمان خیبر پختونخوا حکومت شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ حکومت سیلاب پر سیاست کررہی ہے، ہمارے جلسے بھی ہوں گے اور سیلاب متاثرین کی بحالی اور امداد بھی کریں گے۔
شوکت یوسفزئی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے انفراسٹرکچر پر زیادہ فوکس کیا ہوا ہے، جہاں سیلاب آنے کا خدشہ تھا وہ جگہیں پہلے ہی خالی کرانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ شانگلہ،چارسدہ،نوشہرہ،کوہستان اور ٹانک بہت زیادہ متاثر ہوئے، جہاں سیلاب کے خطرات ہیں لوگ ان علاقوں میں واپس نہ جائیں۔
ترجمان خیبر پختونخوا حکومتنے بتایا کہ وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔
شوکت یوسفزئی کاکہنا تھا کہ 102.3 ارب روپے کا خیبر پختونخوا میں نقصان ہوا ہے، 1400 کلومیٹر سے زیادہ سڑکیں، ایک ہزار اسکول اور 73 اسپتال سیلاب میں بہہ گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سوات میں 34،ڈی آئی خان میں 31 اور وزیرستان میں 17 اموات ہوئیں، جبکہ زخمیوں کو ایک لاکھ 60 ہزار روپے دیے جارہے ہیں۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ وارننگ الرٹ صوبے کے اندر دوبارہ جاری کیا جاچکا ہے، وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے پاس 2 ہیلی کاپٹر ہیں، ایک ہیلی کاپٹرمیں صرف 3 افراد دوسرے میں 17 افراد بیٹھ سکتے ہیں۔
ان کاکہنا تھا کہ امپورٹڈ حکومت سیلاب پر سیاست کر رہی ہے تحریک انصاف نہیں، صوبے میں 13 اضلاع آفت زدہ،279 جاں بحق اور6 لاکھ 75 ہزار لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔
ترجمان خیبر پختونخوا حکومت نے کہا کہ ہماری انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں پہلے سے تیار تھیں، 4 لاکھ 60 ہزار سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہےشوکت یوسفزئی
کے پی حکومت نے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے 1200 ملین روپے جاری کیے تھے، وزیراعلی نے کوہستان میں پھنسنے والے5 افراد سے متعلق انکوائری کا حکم بھی دیا ہے،شوکت یوسفزئی
شوکت یوسفزئی نے شکوہ کیا کہ این ایف آر سی سی میں ہم سے تعاون نہیں ہو رہا۔
Comments are closed.