آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ امن اور خوشحالی کے راستے پر گامزن رہنا ہی استقامت ہے، معدنیاتی پروجیکٹس عوام کی ترقی کا زینہ ہیں۔
جنرل عاصم منیر نے ’پاکستان منرل سمٹ‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتِ پاکستان نے تمام اداروں کے ساتھ مل کر ایس آئی ایف سی کا قیام یقینی بنایا۔
آرمی چیف نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کا قیام تمام شراکت داروں کو ایک پلیٹ فارم پر لاتا ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ معدنیاتی پروجیکٹس پاکستانی عوام کی ترقی کا زینہ ہیں۔
آرمی چیف نے قرآن مجید کی سورۂ رحمٰن کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اللّٰہ کا ارشاد ہے؛
اُن کا کہنا ہے کہ اپنے ملک پر نظر ڈالیں تو برف پوش پہاڑوں سے لے کر صحرائوں کی وسعت تک اور ساحلی پٹی سے میدانی علاقوں تک اس سر زمین میں کیا کچھ نہیں ہے۔
اُنہوں نے قران پاک کا حوالہ دے کر واضح کر یہ بھی واضح کیا کہ اللّٰہ ان کی مدد کرتا ہےجو اپنی مدد آپ کرتے ہیں۔
آرمی چیف نے بیرک گولڈ کے سی ای او اور پریذیڈنٹ مارک برسٹو سعودی مائننگ منسٹر انجینئیر خالد بن صالح المدیفر اور دیگر سرمایہ کاروں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اُنہوں نے علامہ اقبال کا یہ شعر پڑھا؛
اُنہوں نے کہا کہ ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے ہم مل کر ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کریں، ہمیں کبھی امید کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیئے۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہماری سرزمین بہت سے معدنیات سے مزین ہے، اس لیے بیرونی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں پاکستان میں چھپے خزانوں کی دریافت کریں۔
اُنہوں نے کہا کہ منرل سمٹ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے آسان کاروبار کے نئے اصول وضع کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایسا سرمایہ کار دوست نظام یقینی بنائیں گےکہ آسان شرائط ہواور غیرضروری التواء سے بچا سکے۔
آرمی چیف نے کہا کہ یہاں کان کنی کے وسیع تر مواقع ہیں جوکہ مشترکہ کاوشوں سے عمل پذیر لائے جائیں گے۔
اُنہوں نے اپنے خطاب میں سورۂ البقرہ کی آیات کی تلاوت کی؛
Comments are closed.