پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کے قتل کے کیس میں امریکی ایف بی آئی کی ٹیم نے راولپنڈی کی سیشن کورٹ میں مقتولہ کے ذاتی موبائل فون جمع کرا دیے۔
کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کی۔
پولیس اور ایف آئی اے وجیہہ سواتی کے موبائل فونز کا ڈیٹا حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔
جس کے بعد مقتولہ کے ذاتی فون ورجینیا، امریکا میں قائم لیبارٹری سے فرانزک کرائے گئے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ مقتولہ وجیہہ سواتی کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی امریکا میں دوبارہ کرایا گیا۔
ایف بی آئی ٹیم نے موبائل فونز کا ڈیٹا اور ڈی این اے رپورٹ جمع کرانے کے لیے عدالت سے اجازت طلب کر لی۔
وجیہہ سواتی کے موبائل فونز اور ڈی این اے ٹیسٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا۔
وجیہہ سواتی کو اس کے شوہر رضوان حبیب نے تھانہ مورگاہ کے علاقے میں قتل کیا تھا۔
وجیہہ سواتی قتل کیس میں 5 ملزمان قید جبکہ ایک ملزم ضمانت پر ہے، کیس کی آئندہ سماعت 29 اپریل کو ہو گی۔
Comments are closed.