امریکی اسپتال میں ایک نرس کی جانب سے فینٹینائل IVs (پین کلر) کے بجائے نلکے کے پانی سے بھری ڈرپس لگانے کے نتیجے میں 10 مریض ہلاک ہو گئے۔
نیو یارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اوریگون کے ایک اسپتال میں دس مریض اس وقت ہلاک ہو گئے جب ایک نرس نے مبینہ طور پر فینٹینائل کے اندرونی ڈرپس کو نل کے پانی سے تبدیل کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مریضوں کے مرنے اور ادویات کی چوری سے متعلق تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق Asante Rogue Regional Medical Center کے اہلکاروں نے گزشتہ ماہ کے اوائل میں پولیس کو اطلاع دی تھی، اہلکاروں نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ ایک سابقہ ملازم نے دوائی چوری کی ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق اسپتال کے مختلف ذرائع نے انفیکشن سے ہونے والی اموات کے حوالے سے متضاد اعداد و شمار کی نشاندہی کی تھی، کچھ نے 9 کا دعویٰ کیا تھا جبکہ کچھ نے کل 10 ہلاکتیں بتائی تھیں۔
اسپتال کے متعدد اہلکاروں کا دعویٰ تھا کہ زیر بحث نرس نے مریضوں کو جراثیم والا نل کا پانی پلایا تھا جس سے اسپتال کی درد کی دوا خاص طور پر فینٹینائل کے غلط استعمال کو ظاہر کیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مزکورہ نرس مبینہ طور پر کم از کم 2022ء مریضوں کو متاثر کر رہی تھی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس اسکینڈل کے متاثرین نے میڈیا کو دیئے گئے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ اُن کے مریضوں کو دوا کی ڈرپ کی جگہ پانی کی ڈرپ لگائی تھی جس کے نتیجے میں اُن کے مریضوں کی موت انفیکشن کے سبب ہوئی۔
Comments are closed.