پاکستان میں امریکی مشن کے نائب سربراہ اینڈریو شوفر نے 31 مئی تا 3 جون سندھ کے دارالخلافہ کراچی کا دورہ کیا۔
ان کے اس دورے کا مقصد امریکا پاکستان ’سبز اتحاد‘ فریم ورک سمیت پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم کے شعبہ جات میں امریکا کے تعاون و عزم کو اجاگر کرنا تھا۔
اینڈریو شوفر کی سرکاری عہدیداران، ڈاکٹرز، انسانی حقوق کے نمائندگان اور امریکی حکومت کی معاونت سے چلنے والے انگلش ورکس پروگرام کے طالب علموں کے ساتھ ملاقاتیں دورے کے نمایاں پہلوؤں میں شامل ہیں۔
امریکا اور پاکستان کی جانب سے فریم ورک برائے ’سبز اتحاد‘ کے ذریعے مستقبل میں پیش آنے والے ماحولیاتی و معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تیاریاں جاری ہیں۔
ڈی سی ایم اینڈریو شوفر نے ان ترجیحات کی حوصلہ افزائی کے لیے پاکستان کے وزیر برائے بحری امور سید فیصل سبزواری، حکومتی عہدیداران اور نجی شعبے کے سربراہان کے ساتھ گول میز مذاکرات میں شرکت کی تاکہ پاکستان میں جہاز رانی کی ماحول دوست سرگرمیوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے نئے طریقوں کی نشاندہی کی جا سکے۔
پاکستان میں جہاز رانی کی سرگرمیوں کے ذریعے گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج کم کرنے سے نہ صرف ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ پاکستان کی شپنگ صنعت اور مجموعی معیشت کی طویل مدتی مسابقت میں بھی اضافہ ہوگا۔
امریکی مشن کے نائب سربراہ اینڈریو شوفر نے ان 24 طالب علموں اور اساتذہ سے ملاقات کی جو امریکی حکومت کی جانب سے داؤد فاؤنڈیشن (TDF) کو جاری کردہ گرانٹ کے تحت موسم گرما میں امریکا جا کر ناسا کے خلائی مشن کا حصہ بنیں گے۔
ٹی ڈی ایف کو پسماندہ علاقوں کے اسکولوں میں سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور میتھامیٹکس (STEM) کی تعلیم کے فروغ کے لیے کراچی میں امریکی قونصل خانہ کے فنڈز سے 250،000 ڈالرز کی گرانٹ جاری کی گئی۔
اس مالی اعانت کے ذریعے 50 اسکولوں کے 100 اساتذہ کو اسٹیم کی تعلیم پڑھانے سے متعلق تربیت دی گئی اور انہی اسکولوں کے 1200 طلبہ کو اسٹیم تعلیم و کیریئر میں دلچسپی بڑھانے کے لیے میگنیفائی سائنس سینٹر کا دورہ کرایا گیا۔
اس تربیتی کورس میں حصہ لینے والے اسکولز کے درمیان اسٹیم مقابلہ کا اہتمام کیا گیا جس میں کامیاب ہونے والے 3 اسکولوں کے طلبہ کو اس موسم گرما میں امریکا جا کر ناسا کی خلائی کیمپ میں شرکت کرنے کا سنہری موقع فراہم کیا جائے گا۔
ڈی سی ایم اینڈریو شوفر نے کراچی میں امریکی حکومت کی اعانت سے انگلش ورکس پروگرام کی اختتامی تقریب میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شعبہ تعلیم میں امریکا کے بھرپور تعاون کو اجاگر کیا۔
انگلش ورکس پروگرام کا مقصد معاشی طور پر کمزور اور پسماندہ علاقوں کے طلبہ کو انگریزی زبان اور اکیسویں صدی کی ملازمتوں کے حوالے سے مہارتیں سیکھنے کا موقع فراہم کرنا تھا۔
تقریب میں 100 طلبہ کی جانب سے پروگرام کی کامیاب تکمیل پر خوشی منائی گئی۔
اینڈریو شوفر نے اپنے کلمات میں 240 گھنٹوں پر محیط تربیتی کورس مکمل کرنے والے طلبہ کو مبارکباد دی اور اس بات پر زور دیا کہ پروگرام کے نتیجے میں نوجوانوں کے مختلف اور بااختیار گروپ ابھر کر سامنے آئیں گے جو کہ اپنی صلاحیتوں میں اضافے سے نہ صرف پاکستان کی خوشحالی بلکہ اپنی بہتر زندگی کو تشکیل دینے میں کردار ادا کر سکیں گے۔
اینڈریو شوفر نے سندھ کی کمیشن برائے انسانی حقوق کے حکام اور وزیر محنت کے ہمراہ مزدوروں کے حقوق پر ایک مباحثے میں حصہ لیا جہاں زراعت کے شعبے میں مزدوروں کے حقوق کی خلاف ورزیوں، جبری مشقت اور خصوصی طور پر بچوں سے جبری مشقت کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اینڈریو شوفر نے کام کے لیے غیر محفوظ حالات اور استحصال کا شکار مزدوروں کی بحالی میں درپیش مسائل پر روشنی ڈالی جبکہ مزدوروں کے حقوق کے لیے امریکی تعاون کو اجاگر کرتے ہوئے سپلائی چین سے مزدوروں کا استحصال کرنے والوں کو ہٹانے پر زور دیا۔
امریکی مشن کے نائب سربراہ اینڈریو شوفر نے دورہ کراچی کے موقع پر کاروباری نمائندگان، سول سوسائٹی، میڈیا اور نجی شعبہ کے رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کی جس کے دوران سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کے استحکام، ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنے اور دونوں ممالک کے مابین عوامی سطح پر روابط بڑھانے کے ساتھ ساتھ دیگر امور پر بھی غور کیا گیا۔
Comments are closed.