افغانستان کے دارالحکومت کابل ایئرپورٹ کے اردگرد سیکیورٹی صورت حال کے سبب امریکی سفارتخانے نے امریکی شہریوں کے لیے ٹریول ایڈوائزری جاری کردی جس میں کہا گیا ہےکہ امریکی شہری کابل ایئرپورٹ سے دور رہیں، صرف امریکی حکومتی نمائندے کی ہدایات پر کابل ایئرپورٹ کا رخ کریں۔
امریکی سفارتخانے نے اپنی ٹریول ایڈوائزری میں کہا ہے کہ امریکی شہری کابل ایئرپورٹ آنے سے گریز کریں، کابل ایئرپورٹ کے گیٹس کے باہر ممکنہ سیکیورٹی خطرات ہیں۔
سفارتخانے کا کہنا ہے کہ امریکی حکومتی نمائندے کی ہدایات ملنے کے بعد ایئرپورٹ آئیں۔
دوسری جانب چین نے افغانستان میں اپنے شہریوں کو اسلامی رسم و رواج کی پابندی کی ہدایات دیتے ہوئے افراتفری والے مقامات سے دور رہنے کا کہا ہے۔
سوئٹزرلینڈ نے بھی کابل سے ازبکستان کے لیے آج شیڈولڈ چارٹرڈ فلائٹ معطل کردی ہے۔ جرمنی نے بھی کابل ایئرپورٹ سے شہریوں کے انخلا کی آج شیڈولڈ پروازیں منسوخ کردیں۔
جرمن فوج نے کابل ایئرپورٹ سے تقریباً 2 ہزار افراد کا انخلا کروالیا ہے۔
دوسری جانب یورپین کمیشن کی سربراہ نے میڈرڈ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپین یونین نے طالبان کو تسلیم نہیں کیا ہے نہ ہی وہ جنگجوؤں سے سیاسی مذاکرات کررہی ہے۔
افغانستان کے لیے یورپین یونین کی امداد انسانی حقوق، اقلیتوں اور خواتین کے ساتھ اچھے سلوک سے منسلک ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کے بیانات کو ان کے اقدامات اور اعمال سے جانچیں گے، اگلے ہفتے جی 7 کے اجلاس میں افغان پناہ گزینوں کی آبادکاری کا مسئلہ اٹھائیں گے۔
Comments are closed.