سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کے قتل میں ملوث دو پولیس اہلکاروں کو ساڑھے 3 اور 3 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
پولیس اہلکار توتھاؤ اور الیگزینڈر کوئینگ پر الزام ہے کہ جب ان کا ساتھی پولیس اہلکار (مرکزی ملزم) ڈیرک شاون سیاہ فام شہری کی گردن پر گھٹنا رکھ کر بیٹھا ہوا تھا تو ان اہلکاروں نے اس کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔
تیسرے اہلکار تھامس لین کو پچھلے جمعرات کے روز ڈھائی سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
رواں سال فروری میں تینوں اہلکاروں کو عدالت نے جارج فلائیڈ کو بنیادی شہری حقوق سے محروم کرنے اور ساتھی اہلکار کو قتل سے نہ روکنے کا مجرم قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ مرکزی ملزم ڈیرک شاون کو مختلف الزامات کے تحت ساڑھے 22 برس قید کی سزا دی گئی تھی۔
25 مئی 2020 کو منیا پولس کے ایک اسٹور مالک نے پولیس کو فون کرکے اطلاع دی تھی کہ ایک سیاہ فام شہری نے سگریٹ خریدنے کے عوض 20 ڈالر کا جعلی نوٹ دیا ہے۔
چار پولیس اہلکاروں نے فلائیڈ کو حراست میں لینے کی کوشش کی اور اس دوران ایک اہلکار فلائیڈ کی گردن پر گھٹنا رکھ کر 9 منٹ تک بیٹھا رہا جس سے اس کی موت واقع ہوگئی تھی۔
واقعے کے بعد پورے امریکا میں سیاہ فام تنظیموں اور شہریوں کی طرف سے بھرپور احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے۔
Comments are closed.