بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

امریکی ریاست کولوراڈو میں فائرنگ، پولیس اہلکار سمیت 10 افراد ہلاک

کولوراڈو فائرنگ: امریکی شہر بولڈر کی مارکیٹ میں مسلح شخص کی فائرنگ سے 10 افراد ہلاک، حملہ لائیو سٹریم کیا گیا

فائرنگ

،تصویر کا ذریعہReuters

،تصویر کا کیپشن

فائرنگ میں ہلاک ہونے والے ایک شخص کے اہلخانہ ایک دوسرے کو دلاسہ دے رہے ہیں

امریکی ریاست کولوراڈو کی پولیس نے بتایا کہ ایک مسلح شخص کی فائرنگ سے مارکیٹ میں ایک پولیس اہلکار سمیت کم از کم دس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق عینی شاہدین کی جانب سے واقعے کو یوٹیوب پر لائیو سٹریم کیا گیا۔

کئی گھنٹوں کے محاصرے کے بعد پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو کنگز سپر مارکیٹ سے گرفتار کر لیا ہے۔ یہ وقوعہ مقامی وقت کے مطابق پیر کو دن ڈھائی بجے شروع ہوا جب مشتبہ شخص گروسری سٹور میں داخل ہوا اور فائرنگ شروع کر دی۔

اس کے 20 منٹ بعد بولڈر پولیس نے ٹویٹ کی کہ ایک سٹور مییں گولیاں چلنے کی اطلاعات ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

دو گھنٹے بعد پولیس نے لوگوں کو دوبارہ خبردار کیا کہ وہ اس علاقے میں جانے سے گریز کریں اور اسے سوشل میڈیا پر نشر نہ کریں خاص طور پر ایسے وقت پر جب پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی کی جا رہی ہو۔

تاہم کچھ راہگیروں نے وہاں سے گزرتے ہوئے گروسری سٹور پر حملے کا نشانہ بننے والے افراد کی ویڈیو بنائیں۔

فائرنگ

،تصویر کا ذریعہReuters

ایک ویڈیو میں کیمرہ مین چلا رہا ہے: ’یہاں گولیاں چل رہی ہیں، یہاں سے نکلو۔‘

جب ویڈیو بنانے والا شخص دکان سے دور بھاگتا ہے تو گولیاں چلنے کی آوازیں بھی سنائی دیتی ہیں۔ اس کے بعد ویڈیو چلتی رہتی ہے اور پولیس کے وہاں پہنچنے اور عمارت کو گھیرے میں لیتے دیکھا جا سکتا ہے۔

بی بی سی کے شایان سردارزادے کے مطابق یوٹیب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگرچہ وہ پرتشدد مواد کی اپنے پلیٹ فارم پر اجازت نہیں دیتے تاہم اگر کسی مواد کا خبری یا دستاویزی پسمنظر ہو تو اس کی اجازت دی جاتی ہے۔

ٹویٹ

،تصویر کا ذریعہTwitter/Shayan86

یوٹیوب کے مطابق اس واقعے کی ویڈیو کو 18 برس سے کم عمر افراد کے لیے ممنوع قرار دیا گیا ہے اور ویب سائٹ اس معاملے کی مسلسل نگرانی کر رہے ہے۔

کولوراڈو کے گورنر جیرڈ پولس نے ٹوئٹر پر کہا کہ ’اس دکھ کی گھڑی میں میری دعائیں اہل علاقہ کے ساتھ ہیں، ہم اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔‘

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بارے میں صدر جو بائیڈن کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.