پاکستان میں موجود امریکی سفارت خانے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکی حکام کا دورہ پاک امریکا شراکت داری کا اظہار ہے۔
یہ بات امریکی سفارت خانے نے امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کے مشیر ڈیرک شولے اور سینئر امریکی حکام کے دورۂ پاکستان کے حوالے سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہی ہے۔
امریکی سفارت خانے کے اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے قونصلر ڈیرک شولے اور دیگر حکام نے 7 تا 9 ستمبر پاکستان کا دورہ کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے قونصلر اور دیگر حکام دورے میں اسلام آباد اور کراچی گئے، اس دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے 75 سال کو یادگار بنانا تھا۔
امریکی سفارت خانے کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈیرک شولے نے حالیہ سیلاب، اس کی تباہ کاریوں اور ہلاکتوں پر افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا۔
اعلامیے میں امریکی سفارت خانے کا کہناہے کہ امریکی وزیرخارجہ کے مشیر ڈیرک شولے نے اپنے دورے کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔
امریکی سفارت خانے کے مطابق آرمی چیف سے ڈیرک شولے کی ملاقات کے دوران سیلاب سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر گفتگو ہوئی، ملاقات میں باہمی سیکیورٹی تعاون پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
اعلامیے میں امریکی سفارت خانے نے کہا ہے کہ قونصلر ڈیرک شولے اور سینئر امریکی حکام کا دورہ پاک امریکا سیکیورٹی تعاون کی مثال بھی ہے۔
امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ قونصلر نے پاکستانی قیادت کو ایف 16 طیاروں کے فلیٹ کے حوالے سے پیش رفت سے آگاہ کیا۔
اعلامیے میں امریکی سفارت خانے کے مطابق پاکستانی قیادت کو بتایا گیا کہ کانگریس کو پاکستان کے لیے ایف 16 کے مرمتی سامان کی مد میں 45 کروڑ ڈالرز کے معاہدے سے آگاہ کر دیا ہے۔
امریکی سفارت خانے کے اعلامیے کے مطابق یہ سرمایہ کاری انسدادِ دہشت گردی کی جاری کوششوں اور مستقبل کی ہنگامی کارروائیوں کی تیاری میں امریکی اور شراکت دار افواج کے ساتھ باہمی تعاون کو برقرار رکھے گی اور یہ پاکستان اور امریکا کی پائیدار شراکت کی علامت ہے۔
Comments are closed.