امریکی جیل سے فرار قیدی اور گارڈ کے درمیان ’خاص تعلق‘ کا انکشاف
امریکہ کی پولیس کو جیل سے مفرور ایک قیدی اور اس کی معاونت کرنے والی محافظ کی تلاش ہے جن کے بارے میں اب یہ معلوم ہوا ہے کہ ان کے درمیان ’خصوصی تعلق‘ تھا۔
امریکی ریاست ایلاباما میں پولیس شیرف کے دفتر سے جاری بیان میں ان تازہ ترین معلومات کے بارے میں بتایا گیا جس کی تصدیق مفرور قیدی کیسی وائٹ کے ساتھی قیدیوں نے کی۔ کیسی وائٹ قتل کے الزامات میں قید تھے۔
امریکی پولیس تاحال 38 سالہ کیسی وائٹ اور 56 سالہ پولیس افسر وکی وائٹ کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ (دونوں کے درمیان کوئی رشتہ نہیں ہے)
دونوں اس وقت فرار ہوئے تھے جب وکی وائٹ قیدی کو بظاہر ذہنی معائنے کے لیے لے جا رہی تھیں، تو اس دوران دونوں فرار ہوئے۔ پولیس کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ رشتہ رومانوی نوعیت کا تھا یا نہیں۔
’کھونے کے لیے کچھ نہیں‘
جمعے کو جب دونوں فرار ہوئے تو یہ وکی وائٹ کا کام پر آخری دن تھا۔ انھوں نے حال ہی میں اپنا گھر بیچا تھا اور اپنے ساتھیوں کو بتایا تھا کہ اب وہ اپنی زیادہ تر وقت ساحلِ سمندر پر گزارنا چاہتی ہیں۔
پولیس کا اب یہ ماننا ہے کہ وکی وائٹ نے اس فرار میں مدد دینے کے لیے جیل کے قواعد کو توڑا اور کیسی وائٹ کو اکیلے معائنے کے لیے لے کر گئیں۔
منگل کو شیرف رک سنگلٹن نے ایک بیان میں کہا کہ ’تفتیش کاروں کو لاڈرڈیل کاؤنٹی ڈیٹینشن سینٹر سے قیدی کے ساتھیوں سے مزید معلومات حاصل ہوئی ہیں جن سے معلوم ہوا ہے کہ ان ڈائریکٹر وکی وائٹ اور قیدی کیسی وائٹ کا خصوصی تعلق تھا۔‘
’اس تعلق کے حوالے سے آزادانہ ذرائع اور تفتیش کے بعد تصدیق ہو چکی ہے۔‘
منگل کو امریکی مارشلز سروس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ دونوں کو آخری مرتبہ ایک بھورے رنگ کی فورڈ ایج چلاتے دیکھا گیا تھا اور ان کی رجسٹریشن پلیٹ ایلاباما کی تھی۔
امریکی مارشلز سروس کی جانب سے جاری اعلامیے میں مس وائٹ کے دو فرضی نام بھی بتائے گئے ہیں ایک اپریل ڈیوس اور ایک رینی میری میکسویل۔ حکام کا کہنا ہے کہ کیسی وائٹ کو ’مسلح اور انتہائی خطرناک‘ تصور کیا جائے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اب ممکنہ طور پر ان کی اے آر 15 رائفل اور شاٹ گن تک رسائی ہو سکتی ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں گارڈ اور مفرور قیدی
پیر کو شیرف سنگلٹن نے چھ فٹ نو انچ لمبے کیسی وائٹ کو ’انتہائی خطرناک‘ قرار دیا تھا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ انھیں کسی قسم کی مہلت نہ دیں۔
انھوں نے کہا کہ ’ان کے پاس کھونے کے لیے کچھ بھی نہیں۔‘
بہترین افسر سے مفرور ملزم تک
ان کا مزید کہنا تھا کہ مس وائٹ کی جانب سے کیش کا استعمال کیا جا رہا ہے اور انھوں نے اپنا موبائل فون بن کر دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکی خفیہ سروس ان کے مالیاتی ریکارڈ کی جانچ میں مدد دے رہی ہے۔
لاڈرڈیل کاؤنٹی کے ڈسٹرکٹ اٹارنی کرس کونولی کہتے ہیں کہ ’میں وکی پر اندھا اعتبار کرتا تھا، اور میں یہ بات پورے خلوص سے کہہ رہا ہوں۔ اگر ہمیں جیل سے کچھ بھی چاہیے ہوتا، تو ہم فوری طور پر ان سے رابطہ کرتے، وہ ایک بہترین افسر تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں جھٹکا لگا ہے۔‘
مارشلز سروس نے مس وائٹ کو مطلوب ‘مفرور ملزم’ قرار دیا ہے۔
کیسی وائٹ پر ستمبر 2020 میں قتل کے مقدمے میں فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔ ان پر 58 سالہ کونی رجوے کو چاقو کے وار سے قتل کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
وہ پہلے سے ہی سنہ 2015 میں کیے گئے پرتشدد جرائم کے عوض 75 سال قید کی سزا کاٹ رہے تھے جن میں ڈکیتی، گاڑی چوری کرنے اور پولیس سے فرار اختیار کرنے جیسے جرائم شامل تھے۔
انھوں نے پہلے مبینہ طور پر قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا، لیکن بعد میں انھوں نے اس جرم سے انکار کیا اور اس کی وجہ ذہنی مسائل کو گردانا۔ وہ لاڈرڈیل کاؤنٹی جیل میں یہ مقدمہ چلنے کا انتظار کر رہے تھے جب وہ اچانک غائب ہو گئے۔
اگر ان پر یہ جرم ثابت ہوتا ہے تو انھیں سزائے موت دی جا سکتی ہے۔
دریں اثنا ایک خاتون جنھیں وائٹ نے ایک ڈکیتی کے دوران قتل کرنے کی کوشش کی تھی کہتی ہیں کہ وہ یہ خبر سن کر ‘بہت خوفزدہ’ ہیں۔
انھوں نے ایک مقامی ٹی وی چینل کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ وہ اور ان کا خاندان اس وقت روپوش ہو چکا ہے اور انھیں ڈر ہے کہ کہیں وائٹ انھیں ڈھونڈ نہ لے۔
انھوں نے کہا کہ وہ مس وائٹ کو پیغام دینا چاہتی ہیں کہ ’اگر وہ اب بھی زندہ ہیں، تو فوری طور بھاگ جائیں۔ جتنا دور جا سکتی ہیں چلی جائیں اور خود کو قانون کے حوالے کر دیں اور کسی سے رابطہ کر لیں۔‘
’صحیح فیصلہ کریں اسے پہلے کہ آپ یا کوئی اور زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔‘
Comments are closed.