امریکی جوہری آبدوز جنوبی کوریا کی بوسان بندرگاہ پر پہنچ گئی، خطے میں امریکی جوہری آبدوز کی موجودگی پر شمالی کوریا برہم ہوگیا۔
شمالی کوریا نے پہلے شارٹ رینج بیلسٹک میزائل فائر کیا پھر کہا جنوبی کوریا میں امریکی جوہری آبدوز آنا ظاہر کرتا ہے کہ امریکا ایٹمی جنگ کے بارے میں سوچ رہا ہے، امریکا سال کا اختتام جوہری جنگ کے مظاہرے کے ساتھ کرنا چاہتا ہے۔
امریکی آبدوز واشنگٹن میں امریکا جنوبی کوریا جوہری مشاورتی گروپ کے دوسرے اجلاس کے بعد جنوبی کوریا پہنچی، اجلاس کے بعد مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ امریکا اور اتحادیوں کے خلاف شمالی کوریا کا جوہری حملہ ناقابل قبول ہوگا، شمالی کوریا حملے کا نتیجہ کِم جونگ اُن کی حکومت کا خاتمہ ہوگا۔
شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا کشیدگی بڑھا رہے ہیں، امریکا اور جنوبی کوریا کے ٹھگوں کی غیرذمہ دارانہ نقل وحرکت کی مذمت کرتے ہیں، ہمارے خلاف جوہری ہتھیاروں کا استعمال تباہ کُن ردعمل کا سامنا کرے گا۔
Comments are closed.