منگل8؍ذوالحجہ 1444ھ27؍جون 2023ء

امریکی جوڑے نے اوشین گیٹ کےCEO کیخلاف مقدمہ واپس لے لیا

ٹائٹن سب ٹریجڈی کے بعد امریکی جوڑے نے اوشین گیٹ کے چیف ایگزیکٹیو (سی ای او) کے خلاف مقدمہ واپس لے لیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی جوڑے نے فروری میں ایک مقدمہ دائر کیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ’ایشین گیٹ‘ کے سی ای او اسٹاکٹن رش (ٹائٹن کے سربراہ) نے 2018ء میں ٹائٹن آبدوز پر بُک کیے گئے گہرے سمندر میں غوطہ لگانے کے پروگرام کو بار بار منسوخ کیا تھا۔

امریکی ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے جوڑے نے اب OceanGate کے خلاف مقدمہ خارج کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ اوشین گیٹ کمپنی کی سبمرین کو پیش آنے والے حادثے میں اس کے سی ای او، اسٹاکٹن رش کی بھی موت واقع ہو گئی ہے، سبمرین پر سوار پانچ افراد میں اسٹاکٹن رَش بھی شامل تھے۔

دوسری جانب غیر ملکی میڈیا ’انڈیپنڈنٹ‘ کے مطابق، امریکی جوڑے مارک اور شیرون ہیگل نے فروری میں اس کمپنی کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جس میں انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسٹر رش نے بار بار ایک گہرے سمندر میں غوطہ لگانے کے منصوبے کو منسوخ کیا جو کہ اُنہوں نے 2018ء میں ٹائٹن آبدوز کے لیے بک کیا تھا۔

اب اوشین گیٹ کے سی ای او رش کی موت کی خبر سامنے آنے کے بعد جوڑے نے کہا ہے کہ متاثرین کی ’عزت، احترام اور وقار‘ ان کے مقدمے سے زیادہ اہم ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ہیگلز کی قانونی جنگ 210,000 امریکی ڈالرز کی رقم پر مبنی تھی جو انہوں نے اوشین گیٹ میں 2018ء میں جمع کرائی تھی۔

اس جوڑے نے یہ رقم اس امید پر جمع کروائی تھی کہ وہ گہرے سمندر میں اترنے والی اس کمپنی کے پہلے ادائیگی کرنے والے صارفین میں شامل ہو جائیں گے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.