ڈاکٹر ریچل لیوائن: امریکی تاریخ کی پہلی خواجہ سرا ایڈمرل جن کی تعیناتی کو ’مساوات کی طرف بڑا قدم‘ قرار دیا گیا
امریکہ کی اسسٹنٹ سیکریٹری صحت ریچل لیوائن نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے جس کے بعد وہ ملکی تاریخ کی پہلی خواجہ سرا فور سٹار افسر بن گئی ہیں۔
63 سالہ ڈاکٹر ریچل اب امریکہ کی پبلک ہیلتھ سروس کمیشنڈ کور کی ایڈمرل بن گئی ہیں۔
اُن کی موجودہ تقرری صدر جو بائیڈن نے کی ہے۔ اس عہدے پر تعینات ہونے سے قبل بھی وہ ملک میں اتنے بلند عہدے پر موجود واحد ٹرانس جینڈر تھیں۔
اُنھوں نے منگل کو حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس موقعے کو ’تاریخی‘ اور ’انتہائی اہمیت کا حامل‘ قرار دیا۔
اُنھوں نے کہا کہ ’ایسے وقت میں جب ہم زیادہ متنوع اور تمام گروہوں کا نمائندہ مستقبل ترتیب دے رہے ہیں، تو امید ہے کہ آج کی تعیناتی آئندہ کئی ایسی تعیناتیوں کی شروعات ہو گی۔‘
اپنی تقریر میں اُنھوں نے ’ایل جی بی ٹی کیو‘ افراد کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔
ڈاکٹر ریچل لیوائن ہاورڈ کالج اور ٹولن یونیورسٹی سکول آف میڈیسن کی گریجویٹ ہیں اور اس سے پہلے وہ ماہرِ امراضِ اطفال رہ چکی ہیں۔
امریکہ کی پبلک ہیلتھ سروس کمیشنڈ کور میں چھ ہزار باوردی افسران اور اہلکار کام کرتے ہیں اور اس کا مقصد کورونا کی عالمی وبا اور قدرتی آفات جیسے بحرانوں کا سامنا کرنا ہے۔
اس سے قبل وہ ریاست پینسلوانیا کی فزیشن جنرل اور ریاستی وزیرِ صحت بھی رہ چکی ہیں۔
اس عہدے پر رہتے ہوئے اُنھوں نے وسیع پیمانے پر افیم کی لت جیسے مسائل پر کام کیا تھا۔
وزیرِ صحت زیویئر بیسیرا نے اس عہدے پر ڈاکٹر لیوائن کی تقرری کو ’بطور قوم مساوات کی طرف ایک بڑا قدم‘ قرار دیا۔
Comments are closed.