
یوکرین پر روسی حملے اور جنگ شروع ہوئے آج 100 روز مکمل ہوگئے۔ یاد رہے کہ روس نے یورپین دفاعی نظام میں شرکت کی خواہش پر 24 فروری 2022 کو یوکرین پر حملہ کردیا تھا۔
لیکن 100 دن کے بعد بھی یہ جنگ نہ صرف جاری ہے بلکہ اس کے جلد ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔ اس جنگ میں ابتک یوکرین کے 68 لاکھ کے قریب لوگ اپنا ملک چھوڑ کر پناہ کی تلاش میں پڑوسی ممالک کا رخ کر چکے ہیں جبکہ ہزاروں کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔
یوکرین کا جانی اور مالی جبکہ روس کا اربوں روپے کا فوجی نقصان ہوچکا ہے اور جنگ ابھی جاری ہے۔ اس موقع پر امریکی اور یورپین رہنماؤں نے اپنے جاری کردہ پیغامات میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ روسی جارحیت کے خلاف یوکرین کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے۔
یورپین خارجہ امور کے سربراہ کے مطابق یورپ ابتک یوکرین کو 9 ارب یورو کی اقتصادی اور فوجی امداد دے چکا ہے۔ جبکہ اس نے امریکا کے ساتھ مل کر روس پر مختلف طرح کی پابندیوں کے 6 پیکیج عائد کیے ہیں۔
ان پیکیج کے تحت 1158 روسی حکام اور افراد، 98 روسی کمپنیوں اور اس کے تمام بڑے بینکوں کو رقوم کی ترسیل کے سوئفٹ سسٹم سے نکالنے جیسی پابندیاں عائد کی ہیں۔
جبکہ آخری اور چھٹے پیکیج میں روسی تیل کی خریداری پر پابندی کے ذریعے اس کی معیشت اور اس کی لڑائی کرنے کی صلاحیت پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے۔
Comments are closed.