knoxville hookups whatsapp groups for hookups hookup Cresskill New Jersey gay hookup apps nz hookup Colmar 17 year old hookup

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

امریکہ میں انفراسٹرکچر بِل کی منظوری، صدر بائیڈن کی بڑی کامیابی

امریکہ میں ایک ٹریلین ڈالر انفراسٹرکچر بِل کی منظوری، صدر بائیڈن کی بڑی کامیابی

صدر جؤ بائیڈن
،تصویر کا کیپشن

بل کی منظوری کے بعد صدر بائیڈن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتہائی خوش ہیں کہ بلاخر بل منظور ہو گیا۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے انفراسٹرکچر یا شہری ڈھانچےمیں سرمایہ کاری سے متعلق اپنے پیکج کی کانگریس سے منظوری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔

ایک ہزار ارب یا ایک ٹریلین ڈالر مالیت کا یہ پبلک ورکس بل سخت بحث و مباحثے کے بعد منظور ہوا ہے اور اس دوران خود ڈیموکریٹک پارٹی میں بھی ایک تلخ تقسیم نظر آئی۔ بل کی حمایت میں 228 جبکہ مخالفت میں 206 ووٹ آئے۔

بل کی منظوری کے بعد صدر بائیڈن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتہائی خوش ہیں کہ بلاخر بل منظور ہو گیا۔

یہ انفراسٹرکچر پیکج اب صدر بائیڈن کے پاس جائے گا جو اس پر دستخط کر کے اسے قانون کی شکل دے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیے:

انفراسٹرکچر پر اتنی بڑی رقم خرچ کرنا غیر معمولی اقدام ہے جس کے ذریعے اگلے آٹھ برس میں ہائی ویز، سڑکوں اور پلوں کو بہتر کرنے اور شہروں میں ٹرانسپورٹ کے نظام اور ریل نیٹ ورکس کو جدید بنانے پر 550 ارب ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ اس پیکج کے تحت پینے کے صاف پانی، تیز رفتار انٹرنیٹ اور پورے ملک میں بجلی کی گاڑیوں کو چارج کرنے والی مشینیں لگانے پر بھی خطیر رقم خرچ کی جائے گی۔ یہ کئی دہائیوں کے بعد ملکی انفراسٹرکچر پر کسی بھی وفاقی حکومت کی جانب سے سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے جسے صدر بائیڈن کی ایک بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

اس موقع پر صدر بائیڈن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہم نے ایک قوم کی حیثیت سے ایک یادگار قدم اٹھایا ہے۔ ہم نے ایسا کام کیا ہے جس کی بہت عرصے سے ضرورت تھی۔ ایسی سرمایہ کاری جو دہائیوں میں ہوتی ہے، انفراسٹرکچر کو جدید بنانے سے، ہماری سڑکیں، ہمارے پل، ہمارے براڈ بینڈ ان سب چیزوں سے لاکھوں نوکریاں پیدا ہوں گی۔’

امریکہ انفراسٹرکچر

،تصویر کا ذریعہReuters

،تصویر کا کیپشن

ایک ہزار ارب یا ایک ٹریلین ڈالر مالیت کا یہ پبلک ورکس بل سخت بحث و مباحثے کے بعد منظور ہوا ہے

ان سب کاموں کے لیے مختلف طریقوں سے رقوم کا انتظام کیا جائے گا۔ اس میں کووڈ ایمرجنسی ریلیف فنڈز کی وہ رقم بھی شامل ہے جو ابھی تک خرچ نہیں کی جا سکی۔ صدر بائیڈن کی گرتی ہوئی ریٹنگز اور اس ہفتے ورجینا میں گورنر کے انتخاب میں ڈیموکریٹ پارٹی کی شکست کے بعد اس پیکج کی منظوری کو صدر بائیڈن کی بڑی کامیابی سمجھا جا رہا ہے۔

تین مہینے قبل سینیٹ میں ریپبلیکن پارٹی کے 19 ارکان نے اس قانون کی منظوری کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کا ساتھ دیا تھا۔ یہ ایک انتہائی منقسم کانگریس میں ایک غیر معمولی کامیابی تھی جس میں دونوں جماعتیں شامل تھیں۔

جمعہ کو ایوانِ نمائندگان میں بھی یہ بل منظور ہو گیا جس میں ریپبلیکن پارٹی کے 13 ارکان نے بھی ساتھ دیا۔ لیکن کانگریس کے زیادہ لبرل ارکان نے یہ اعتراض اٹھایا کہ دونوں پارٹیوں کی حمایت حاصل کرنے کے بدلے میں اس قانون کی اہم لبرل نکات کو نکال دیا گیا۔ اسی وجہ سے ڈیموکریٹک پارٹی کے چھ ارکان نے اس کے خلاف ووٹ دیا جن میں نیویارک کی ایلگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز اور مینوسوٹا کی الہان عمر شامل ہیں۔ چھ ارکان کا یہ گروپ، جنھیں ‘دا سکواڈ’ کے نام سے پکارا جاتا ہے، ایوانِ نمائندگان کے سب سے بائیں بازو اور ترقی پسند ارکان میں شامل ہے۔ ان ارکان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت تک اس بل کی حمایت نہیں کریں گے جب تک پونے دو ٹریلین ڈالر کے ایک دوسرے سوشل ویلفیئر بل کو منظور نہیں کیا جاتا جو صحت عامہ، تعلیم اور آب و ہوا میں تبدیلی سے متعلق ہے۔

اس وقت دونوں ایوانوں میں ڈیموکریٹک پارٹی کو معمولی اکثریت حاصل ہے۔ حکمران ڈیموکریٹک پارٹی کے کئی ارکان کو بھی اس بِل پر اعتراض ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس بل کے معاشی اثرات کا پوری طرح جائزہ لیا جائے۔

جمعہ کو یہ معاملہ ایک مفاہمت پر پہنچ گیا جس کے تحت انفراسٹرکچر بل پر دستخط اور سوشل ویلفیئر بل پر بحث کے آغاز کے لیے ووٹنگ پر اتفاق ہوا۔ سنیچر کو بحث کے آغاز پر ووٹن ہوئی جس میں 221 ووٹ حق میں اور 213 ووٹ مخالفت میں آئے۔ لہذا اب سوشل ویلفیئر بل پر بحث کا سلسلہ شروع ہو گا۔ سوشل ویلفیئر بل کی مکمل مالیت کا غیر جانبدار جائزہ لینے میں متوقع طور پر دو ہفتوں سے زیادہ کا عرصہ لگے گا۔ حالانکہ ڈیموکریٹک رہنماوں نے کہا ہے کہ نومبر کے آخر تک یہ قانون بھی منظور ہو جائے گا۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.