پاک امریکا دو طرفہ تعلقات میں اہم پیش رفت کا امکان ہے، جو بائیڈن انتظامیہ نے پاکستان کو پی آئی اے کی امریکا کے لیے پروازیں بحال کرنے کے اقدامات کی یقین دہانی کرا دی۔
امریکا کی جانب سے پی آئی اے کی پروازیں بحال کرنے کے لیے متعلقہ اداروں کو ہدایات کی یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔
اس ضمن میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کے اسٹریٹیجک رفارمز یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی نے امریکی عہدے داران سے ملاقاتیں کی ہیں۔
سلمان صوفی کی ملاقات امریکی نیشنل سیکیورٹی کے عہدے داران سے ہوئی جس کے دوران دو طرفہ تعلقات، تجارت کے فروغ، افغان صورتِ حال اور پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی پر گفتگو ہوئی۔
اس حوالے سے سلمان صوفی نے بتایا ہے کہ امریکا کی طرف سے مثبت ردِعمل دیا گیا ہے، امریکا نے پی آئی اے کی پروازوں کو بحال کرنے کے اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ امریکا نے اپنے متعلقہ اداروں کو بھی ہدایات دینے کا کہا ہے، پاکستان اس مقصد کے لیے ایف اے اے کو انسپکشن کی دعوت بھی دے گا۔
وزیرِ اعظم کے اسٹریٹیجک رفارمز یونٹ کے سربراہ نے بتایا کہ امریکا نے پاکستان سے براہِ راست پروازیں شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، براہِ راست پروازوں سے متعلق وفاقی وزیر سعد رفیق گزشتہ کئی ماہ سے کام کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ اس سے متعلق تمام تیاریاں 6 سے 9 ماہ میں مکمل ہو جائیں گی، ہم امریکا سے کارگو کی بھی اجازت مانگ رہے ہیں، پاکستانی تاجروں کے لیے کارگو کی سہولت پر بھی بات ہوئی ہے۔
سلمان صوفی نے بتایا کہ ہم نے امریکی محکمۂ زراعت سے کہا ہے کہ اپنا ایک نمائندہ کراچی میں تعینات کریں، اس سے تمام برآمدات کا معائنہ کراچی میں ہی ہو گا اور ہمارے تاجروں کا وقت اور پیسہ بچے گا، اس سے قبل معائنہ امریکی شہر ہیوسٹن میں ہوتا تھا، اس درخواست پر امریکی حکام نے مثبت ردِعمل دیا ہے۔
وزیرِ اعظم کے اسٹریٹیجک رفارمز یونٹ کے سربراہ نے یہ بھی بتایا کہ افغانستان سے متعلق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی پالیسیوں سے بھی امریکی حکام کو آگاہ کیا گیا، نئی ٹرانزٹ ویزا پالیسی کی امریکی حکام نے تعریف کی ہے۔
Comments are closed.