کابل: حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار کا کہنا ہے کہ امریکا کا رویہ امتیازی ہے،امریکا کے آلہ کار افغانستان میں اب بھی جنگ چاہتے ہیں،ایسے لوگوں سے مفاہمت نہیں کرنی چاہیے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گلبدین حکمت یار نے کہا کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کو پناہ دی جبکہ ماضی کی افغان حکومت میں پاکستان پر الزامات لگائے گئے،پنج شیر کے حوالے سے بھی پاکستان پر الزام لگایا گیا، جو کافی شرمناک تھا۔
حزب اسلامی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ افغانستان سے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ ہوتا رہاہے، سی آئی اے کا چیف افغانستان آتا ہے تو شور نہیں مچایا جاتا،پاکستانی وفد افغانستان آتا ہے تو دنیا میں شرو مچ جاتاہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ غیر ملکی طاقتوں نے افغانستان میں غیر نمائندہ حکومتیں مسلط کیں،سابق صدر اشرف غنی پیسے لے کر ملک سے فرار ہوئے، افغانستان کی موجودہ حکومت دنیا کے لیے ایک رول ماڈل بن کر سامنے آئے گی۔
گلبدین حکمت یار کا کہنا تھا کہ افغانستان 40سال کی جنگ میں تباہ ہوچکا ہے، افغانستان کو عالمی امداد کی ضرورت ہے،کوئی ملک امداد بغیر شرائط کے نہیں دیتا۔
Comments are closed.