بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

امریکا کو فضائی حملہ کرنے سے پہلے ہمیں اطلاع دینی چاہیے تھی، ترجمان افغان طالبان

افغان طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا کو فضائی حملہ کرنے سے پہلے ہمیں اطلاع دینی چاہیے تھی، ڈرون حملہ افغان سرزمین پر حملہ ہے، ڈرون حملے میں 2 افراد ہلاک، 2 خواتین اور ایک بچہ زخمی ہوئے ہیں۔

ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر پوری کابینہ کا اعلان کردیا جائے گا، کابینہ میں خواتین ارکان کے شامل ہونے سے متعلق کچھ کہنا قبل ازوقت ہے، طالبان رہنما خواتین کے کابینہ میں شامل ہونے کا حتمی فیصلہ کریں گے۔

جیو نیوز کے پروگرام جرگہ میں سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا کہ اگر پاکستانی طالبان، افغان طالبان کے سربراہ کو اپنا سربراہ مانتے ہیں تو انہیں ، ان کی بات بھی ماننا ہوگی۔

ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ 34 میں سے 33 صوبوں میں گورنر اور پولیس چیف تعینات ہوچکے ہیں۔

طالبان نے کہا کہ ننگر ہار میں امریکی ڈرون حملہ قابل مذمت ہے، کابل ایئر پورٹ بہت جلد مکمل طور پر طالبان کے کنٹرول میں ہوگا۔

حکام نے بتایا کہ کابل سےاب تک 5 ہزار400 امریکیوں کا انخلا ہوچکا ہے، امریکا افغان مشن پورا کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔

ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ ایئرپورٹ سیکیورٹی کے لیے ترکی یا قطر کی مدد سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے، ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کے لیے مناسب تعداد میں تکنیکی اور سیکیورٹی اسٹاف موجود ہے۔

ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ  کرنسی کی گراوٹ اور معاشی مشکلات کے حل پر کام ہو رہا ہے، امریکا، برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک افغانستان سے سفارتی تعلقات بحال رکھیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.