ماحولیاتی تحفط کی سمت بڑی کامیابی حاصل کرلی گئی۔ دنیا کے پہلے مکمل طور پر الیکٹرک مسافر بردار طیارے نے کامیاب پرواز کی۔
ایلس نامی اس الیکٹرک طیارے نے واشنگٹن کے گرانٹ کاؤنٹی انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اُڑان بھری اور ساڑھے تین ہزار فٹ کی بلندی پر 8 منٹ تک پرواز کی۔ اس طیارے سے آلودہ گیسوں کا کوئی اخراج نہیں ہوتا۔
ایئرکرافٹ کمپنی کے مطابق یہ تاریخی لمحہ ہے کیونکہ 1950 کی دہائی میں پسٹن انجن سے ٹربائن انجن پر منتقل ہونے کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ جہازوں کو چلانے کی ٹیکنالوجی میں یکسر تبدیلی آئی ہے۔
اس طیارے کی بیٹری الیکٹرک گاڑی یا موبائل فون بیٹری سے ملتی جلتی ہے۔ 30 منٹ کے چارج پر یہ 9 مسافروں والا طیارہ ایک گھنٹہ پرواز کر سکتا ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ 2025 تک امریکی ایوی ایشن اتھارٹی سے منظور شدہ الیکٹرک طیارہ تیار کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اُس کے بعد ایک یا دو سال کی تجرباتی پروازیں ہوں گی اور تب یہ الیکٹرک طیارہ مارکیٹ میں فروخت کے لیے تیار ہوگا۔
Comments are closed.