امریکا میں صدارتی انتخابات قریب آتے ہی سوشل میڈیا ویب سائٹ ’ایکس‘ پر سیاسی اشتہارات کی واپسی ہوگئی۔
سوشل میڈیا ویب سائٹ ’ایکس‘ نے سیاسی اشتہارات شائع کرنے کی اجازت اس لیے دی کیونکہ غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا اس کی ترجیح ہے۔
امریکی صدارتی انتخابات سے قبل سوشل میڈیا ویب سائٹ نے سیاسی گفتگو کے لیے اپنی حکمت عملی کو واضح کردیا ہے۔
اس نئی تبدیلی سے سیاسی امیدواروں کو اپنے ووٹروں تک آن لائن پہنچنے کا ایک نیا ذریعہ مل جائے گا جبکہ سوشل میڈیا ویب سائٹ ’ایکس‘ کی آمدنی کو بھی تقویت ملے گی جس میں کمی کا سامنا ہے۔
اس نئی تبدیلی کے بعد اب انتخابی مہمات اور سیاسی دھڑے مخصوص امیدواروں کی حمایت یا مخالفت میں اشتہارات آن لائن پوسٹ کر سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے 2019ء میں ’ایکس(سابقہ ٹوئٹر)‘ نے سیاسی اشتہارات پر پابندی لگا دی تھی اور یہ پابندی 2020ء کے امریکی صدارتی انتخابات کے دوران لگائی گئی تھی۔
ایلون مسک کی رہنمائی میں سوشل میڈیا ویب سائٹ’ایکس‘ آزادی رائے کے اظہار کے اصول کی حمایت میں ہے، اس لیے اب یہ سوالات اُٹھائے جارہے ہیں کہ سیاسی اشتہارات پوسٹ کرنے کی اجازت دینے کے بعد اب انہیں ریگولیٹ کس طریقے سے کیا جائے گا۔
اس حوالے سے کمپنی نے اسکریننگ کے سخت طریقہ کار کو لاگو کرنے کے منصوبوں کا خاکہ تیار کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ویب سائٹ پر صرف اہل ادارے ہی سیاسی اشتہارات پوسٹ کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ، مزید ابھرتے ہوئے خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی حفاظتی ٹیموں کو بڑھا رہا ہے۔
Comments are closed.