امریکی ریاست ورجینیا کی اسکول ٹیچر نے 6 سالہ بچے کے گولی مارنے پر اسکول کے خلاف 4 کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق خاتون ٹیچر کا کہنا ہے کہ اسکول انتظامیہ نے کئی وارننگز نظر انداز کیں اور اس حادثے کو روکنے میں ناکام رہی۔
ایبی گیل زورنر نے مقدمے میں الزام عائد کیا کہ دیگر اساتذہ اور اسکول ملازمین نے اسسٹنٹ پرنسپل ایبونی پارکر کو مطلع کیا تھا کہ طالبعلم کے پاس پستول ہے۔
25 سالہ خاتون ٹیچر نے کہا کہ انہوں نے اسسٹنٹ پرنسپل کو یہ بھی بتایا تھا کہ بچہ غصے میں ہے اور اس نے دوسرے بچوں کو مارنے کی دھمکی دی ہے۔
ایبی گیل کا کہنا تھا کہ پہلی جماعت کے ملزم طالبعلم نے ایک بار ایک ٹیچر کا گلا گھوٹنے کی کوشش کی تھی۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا کہ ایبی گیل پر گولی چلانے سے دو دن پہلے طالبعلم نے ان کا فون توڑا تھا اور ان کےلیے نامناسب الفاظ استعمال کیے تھے۔
اسکول ٹیچر نے پرنسپل برائنا فوسٹر اور سابق سپرنٹنڈنٹ جارج پارکر کو بھی مقدمے میں نامزد کیا ہے۔
پرنسپل برائنا فوسٹر کی وکیل کا کہنا ہے کہ پرنسپل صاحبہ ٹیچر کے اوپر ہرجانے کے دعوے پر غور کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فائرنگ کے واقعے والے دن، ایک طالبعلم نے ایبی گیل کو کہا تھا کہ 6 سالہ بچے کے پاس پستول ہے لیکن ایبی گیل نے اطلاع دینے والے کو ہی چپ کرکے بیٹھنے کی ہدایت دی تھی۔
Comments are closed.