ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا ہے کہ ایران جوہری معاہدہ کی بحالی کے لیے امریکا فیصلہ کرنے کے بجائے معاملے کو طول دے رہا ہے۔
تہران میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدے کے لیے اب امریکا کو فیصلہ کرنا ہے، لیکن امریکا اس میں تاخیر کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنے اوپر عائد پابندیوں کا خاتمہ چاہتا ہے، لیکن امریکا نے کچھ روز پہلے جوہری معاہدے کی بحالی مستقبل قریب میں ممکن نہ ہونے کا کہا ہے۔
واضح رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے 2015 کے جوہری معاہدے سے امریکا 2018 میں یک طرفہ طور پر دستبردار ہو گیا تھا، جس کے بعد ایران جوہری معاہدے کی ازسر نو بحالی کے لیے اپریل 2021 سے کوششیں جاری ہیں۔
Comments are closed.