وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکا کو ہمیں ایسی صورتِ حال میں نہیں دھکیلنا چاہیے جہاں ہمیں مشکل انتخاب کرنا پڑے، ہم امریکا سے تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ یہ رشتہ پھلے پھولے۔
انہوں نے امریکی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی مفادات کو ٹھیس نہ پہنچانے والی امریکا بھارت شراکت داری سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کی موجودہ صورتِ حال نے پاک بھارت صورتِ حال کو مزید خراب کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے اقتدار میں بھارت کا سیکیولر نظریہ ہندو قوم پرست نظریے سے بدل گیا ہے، بھارت نے اپنے ملک کے اندر بہت قوم پرستانہ مؤقف اختیار کر رکھا ہے۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ امریکا اور ہمارے علاقائی شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کے درمیان بھی توازن ہونا چاہیے، ہماری چین، افغانستان، ایران اور بھارت کے ساتھ مشترکہ سرحدیں ہیں اور ان سے ہم اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہم امریکا کے ساتھ اپنی شراکت داری کو اہمیت دیتے ہیں، چین کے ساتھ ہمارے 6 دہائیوں پر مشتمل دیرینہ تعلقات ہیں، بعض اوقات ہمارے لیے بڑی عالمی طاقتوں سے تعلقات میں توازن رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو معاشی اور سیاسی عدم استحکام کا سامنا ہے، پاکستان میں معاشی استحکام ہونے تک سیاسی استحکام بھی نہیں آ سکتا، معاشی استحکام آ جائے تو ہم ایسی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے بہتر پوزیشن میں ہوں گے۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ ملک میں عام انتخابات کا عمل شفاف بنائیں گے، آزاد، منصفانہ اور شفاف انتخابات ہی معاشرے میں تقسیم روکنے کا طاقت ور طریقہ ہیں۔
Comments are closed.