چین کے وزیر خارجہ شن گینگ کا کہنا ہے کہ امریکا اور چین ایک اٹل تنازع کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کہتا ہے کہ وہ بغیر کسی تنازع کے چین پر برتری حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن امریکا کی طرف سے یہ مقابلہ دوسرے کو روکنے اور دبانے کا ہے۔
چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر امریکا نے غلط سمت میں سفر کرتے ہوئے بریک نہ لگائے بلکہ رفتار بڑھاتا رہا تو یقیناً تنازع اور تصادم ہوگا۔
انہوں نے چین اور روس کی دوستی کا دفاع کیا اور کہا کہ بیجنگ اور ماسکو کے تعلقات عالمی خارجہ تعلقات کیلئے مثال ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا جتنی زیادہ عدم استحکام سے دوچار ہے، چین اور روس کیلئے اتنا ہی ضروری ہے کہ وہ اپنے تعلقات میں پیشرفت کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان قریبی تعلقات ہیں، سربراہانِ مملکت ان تعلقات کی بنیاد ہیں، اسٹریٹجک پارٹنرشپ یقینی طور پر بڑھے گی۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ یوکرین جنگ ایک غیر مرئی ہاتھ کے اشاروں پر ہے، جس میں یوکرین کے بحران کو جغرافیائی اور سیاسی ایجنڈوں کو آگے بڑھانے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے اور تنازع کو ہوا دی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تائیوان کا معاملہ امریکا اور چین کے تعلقات کی سیاسی بنیاد کا لازمی جزو ہے اور یہ پہلی سرخ لکیر ہے جسے عبور نہیں کیا جانا چاہیے۔
Comments are closed.