اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سرحدپار انسداد دہشت گردی مشن کے لیے پاکستان سی آئی اے کو ہوائی اڈے نہیں دے گا، امریکا افغان جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، امریکا کو افغانستان سے انخلا سے قبل وہاں سیاسی سیٹلمنٹ کرنی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ ہم امن چاہتے ہیں، اب کسی بھی قسم کی محاذ آرائی کا حصہ بننا نہیں چاہتے، ملک میں اس وقت 30 لاکھ افغان پناہ گزین ہیں ، امریکا افغان جنگ میں 70 ہزار سے زائد پاکستانی شہید ہوئے۔
عمران خان نے کہاکہ نائن الیون کے بعد یورپ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوا، پاکستان نے دیگر ممالک کی نسبت سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔
وزیر اعظم نے کہاکہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں لاکھوں کشمیری شہید ہوچکے، مغربی دنیا میں کشمیریوں کو کیوں نظرانداز کیا جارہا ہے،یہ مغرب کے لیے ایشو کیوں نہیں ہے؟ یہ منافقت ہے، 8 لاکھ بھارتی فوجیوں نے کشمیر کو کھلی جیل بنایا ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایٹمی ہتھیاروں کے خلاف ہوں، ہمارے جوہری ہتھیاردفاع کے لیے ہیں، جب سے ہم نے کم سے کم ایٹمی دفاعی صلاحیت حاصل کی بھارت سے جنگ نہیں ہوئی ۔
وزیر اعظم نے کہاکہ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، چین نے پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم ہونے کے لیے بھی ریسکیو کیا۔
عمران خان کا مزید کہناتھا کہ ہمارے معاشرے میں عورت کے پردے کا تصور فتنہ سے بچنا ہے، مغرب اور ہماری ثقافت میں بہت زیادہ فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب کورونا آیا توکئی سیاسی رہنماوں نے مکمل لاک ڈاون کا کہا، ملک کی 70 فیصد سے زائد آبادی دیہاڑی دار ہے، ان پر لاک ڈاون نہیں لگاسکتے، ہم نے ملک میں کورونا کے خلاف اسمارٹ لاک ڈاون کا فیصلہ کیا۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ ملک میں کورونا سے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا، این سی اوسی کی سفارشات پرہاٹ اسپاٹ والے علاقوں میں لاک ڈاؤن لگایا، اللہ پر یقین اور فوری اقدامات کی وجہ سے کورونا پرقابو پایا ہے۔
Comments are closed.