طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغانستان میں امریکا کی 20 سال قبل آمد سے متعلق موقف ظاہر کردیا۔
کابل میں تقریب سے خطاب میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امریکا ایشیائی ممالک میں دراندازی کے لیے مضبوط فوجی اڈہ بنانے افغانستان آیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کے افغانستان آنے کی ایک وجہ یہاں کے قدرتی وسائل کو لوٹنا بھی تھا۔
ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ امریکا سمیت دنیا کے تمام ممالک ہمیں پہچانیں، ہم دنیا کا حصہ ہیں، یقین دلاتے ہیں افغانستان کی سرزمین کسی ملک یا کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ دنیا کے لیے ہمارا پیغام امن ہے، دنیا کو ایک بار پھر ہمارے بارے میں سوچنا چاہیے۔
طالبان ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ملک میں معاشی مسائل ہیں، قومی تاجروں کے ساتھ مل کر اس مسئلے کو حل کریں گے، ہم سب کو مل کر کام کرنا چاہیے اور ملک کی تعمیر کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ امارت اسلامی ایمانداری کی بنیاد پر دنیا سے اچھے سیاسی اور معاشی تعلقات چاہتی ہے، دنیا کو ایسے باہمی تعلقات کی بنیاد پر ہمیں تسلیم کرنا چاہیے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ نئی حکومت غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوشش کرے گی، غیر ملکی سرمایہ کاری کو افغانستان کی خودمختاری پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ غیر ملکی سرمایہ کاری باہمی تعاون اور مفادات پر مبنی ہونی چاہیے۔
Comments are closed.