پاکستان کے متاثرینِ سیلاب کے لیے امدادی سامان لے کر آنے والے غیر ملکی بھاری بھرکم طیارے کی مسلسل لینڈنگ کی وجہ سے سکھر ایئر پورٹ کے رن وے اور ٹیکسی وے متاثر ہوئے ہیں تاہم ایئر پورٹ پر آپریشن جاری ہے۔
سکھر ایئر پورٹ کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی C17 ساختہ طیارہ 8 سے 15 ستمبر تک مسلسل متاثرینِ سیلاب کے لیے امدادی سامان لے کر آتا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق امدادی سامان لے کر آنے والے طیارے کی لینڈنگ کی وجہ سے رن وے متاثر ہوا ہے اور وہاں کی متعدد لائٹس کو بھی مبینہ طور پر نقصان پہنچا ہے۔
4 انجن والے طیارے کی لینڈنگ کے باعث رن وے بھی مبینہ طور پر متاثر ہوا ہے، انجن THRUST چالیس ہزار پاؤنڈز سے زیادہ ہونے کی وجہ سے رن وے کی لائٹوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
طیارے میں 256 ٹن سے زائد وزن کے باعث رن وے پر مبینہ کریک بھی پڑگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایئر پورٹ پر اس صورتِ حال کے باوجود آپریشن جاری ہے اور رن وے اور ٹیکسی ویز کی فوری مرمت کے لیے کہا جا رہا ہے۔
ایئر پورٹ حکام کے مطابق اس معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ بھاری طیاروں کو سکھر ایئر پورٹ پر لینڈنگ کی اجازت کیوں دی گئی؟
Comments are closed.