پاکستانی بیٹر امام الحق کی سنچری رائیگاں چلی گئی، قومی ٹیم کو آسٹریلیا نے پہلے ون ڈے میں 88 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے دی۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے اس میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو جیت کے لیے 314 رنز کا ہدف دیا تھا جس کے تعاقب میں قومی ٹیم کے بیٹرز متاثرکن کاکردگری نہیں دکھا سکے۔
امام الحق 103 اور بابر اعظم 57 رنز بناسکے جبکہ دوسرا کوئی بیٹر 20 کے ہندسے تک بھی نہیں پہنچ سکا اور پوری ٹیم 46ویں اوور میں 225 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی۔
آسٹریلیا کی جانب سے ایڈم زیمپا 4 وکٹیں لے کر قومی بیٹرز کے لیے پریشان کن ثابت ہوئے جبکہ مچل سوئمپسن اور ٹریوس ہیڈ نے دو دو وکٹیں لیں۔
اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔
آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 6 وکٹوں کے نقصان پر 313 رنز بنائے تھے۔
مہمان ٹیم کی جانب سے اوپننگ بلے باز ٹریوس ہیڈ نے شاندار سنچری اسکور کی، جبکہ بین میک ڈرمٹ بھی نصف سنچری بنا کر نمایاں رہے، دونوں نے بالترتیب 101 اور 55 رنز کی اننگز کھیلی۔
کینگروز کو بڑے ٹوٹل تک پہنچانے میں کیمرون گرین نے ناقابلِ شکست 40، مارکس اسٹوئنس نے 26، مارنس لبوشین نے 25 اور کپتان ایرون فنچ نے 23 رنز کے ساتھ اپنا حصہ ڈالا۔
قومی بولرز متاثر کن کارکردگی نہیں دکھا سکے، جن میں سے حارث رؤف اور زاہد محمود نے 2، 2 جبکہ افتخار احمد اور خوشدل شاہ نے ایک ایک وکٹ لی۔
آسٹریلیا کے سنچری میکر ٹریوس ہیڈ کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
خیال رہے کہ گرین شرٹس نے کینگروز کے خلاف ون ڈے میں سب سے زیادہ 274 رنز کا ہدف 1987 میں حاصل کیا تھا۔ اُس میچ کے مین آف دی میچ آنجہانی ڈین جونز تھے۔
ٹاس کے موقع پر کپتان بابراعظم نے بتایا کہ آج کے میچ میں شاہین شاہ آفریدی کو آرام دیا گیا ہے، جبکہ محمد وسیم اور زاہد محمود آج اپنا ون ڈے ڈیبیو کر رہے ہیں۔
پاکستان ٹیم میں کپتان بابراعظم، امام الحق، محمدرضوان، فخر زمان، سعود شکیل، افتخار احمد، خوشدل شاہ، حسن علی، محمد وسیم جونیئر حارث رؤف اور زاہد محمود شامل تھے۔
آسٹریلین ٹیم میں کپتان ایرن فنچ، ایلکس کیری، کیمرون گرین، ٹریوس ہیڈ، مارکس اسٹوئنس، شان ایبٹ، نیتھن ایلس، ایڈم زیمپا، مچل سوئپسن، جیسن بیرنڈورف اور بین مکڈرموٹ شامل تھے۔
میچ سے قبل پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ گزشتہ روز فاسٹ بولر شاہین آفریدی کے گھٹنے پر گیند لگی تھی، آج ان کا فٹنس ٹیسٹ بھی ہوا تھا، جس کے بعد انہیں آرام دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
Comments are closed.