عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے نگراں ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو بھی گرے لسٹ میں شامل کر لیا ہے۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے مطابق متحدہ عرب امارات ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کو نافذ کرنے کے لیے کام کرے گا۔
ایف اے ٹی ایف نے تسلیم کیا ہے کہ اماراتی حکومت منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
’’FATF کے ساتھ کام کر رہے ہیں‘‘
دوسری جانب متحدہ عرب امارات کی حکومت کا کہنا ہے کہ امارات کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کی حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ معیشت میں مشکوک لین دین کی نشاندہی پر پیش رفت جاری ہے۔
دوسری جانب فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے حالیہ اجلاس میں بھی پاکستان کو 27 میں سے 26 شرائط پوری کرنے کے باوجود آئندہ اجلاس تک گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کے اعلامیے میں اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف قانون ساز ی کی گئی مگر پولیس کی تفتیش میں فقدان کے باعث مجرموں کو عدالتوں سے سزائیں نہیں ہوئیں۔
اعلامیے میں ایف اے ٹی ایف نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کی فنانسنگ روکنے میں خاطر خواہ پیش رفت کی گئی ہے۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پاکستان تمام نکات پر عمل درآمد یقینی بنائے۔
Comments are closed.