متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے قونصل جنرل کراچی بخیت عتیق الرومیتی نے کہا ہے کہ الحمداللّٰہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان نے اقتصادی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی یو اے ای کے وژن کے مطابق امارات برادر ملک پاکستان کےلیے ہمہ وقت ہر قسم کے تعاون کےلیے تیار رہا ہے اور ان شاء اللّٰہ ہمیشہ رہے گا۔
بخیت عتیق الرومیتی نے ایک خصوصی پیغام میں کہا کہ ہمیں بےانتہا خوشی ہے کہ اس بار پاکستان نے یو اے ای انویسٹرز کیلئے پہلے سے بڑھ کر پُراعتماد فضا اور سہولیات کی یقین دہانی کروائی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ گزشتہ چند روز میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان توانائی، پورٹ آپریشنز پروجیکٹس، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ، فوڈ سیکیورٹی، لاجسٹکس، معدنیات اور بینکنگ اینڈ فنانشل سروسز کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ امارات کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے سرمایہ کار بھی پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کےلیے پُرجوش ہیں اور حالیہ دنوں میں ہی ایک کاروباری وفد نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے دفتر میں منتخب چیئرمین اور ان کی کابینہ سے کامیاب ملاقات بھی کی ہے۔
اماراتی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ معاہدوں کے تحت متحدہ عرب امارات پاکستان میں 20 سے 25 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا۔ جس سے پاکستان میں معاشی استحکام کی راہ ہموار ہوگی اور سرمایہ کاری سے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تحت مختلف اقدامات کو پورا کرنے میں مدد بھی ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کو ایک تاریخی اقدام قرار دیا جس سے پاک امارات اقتصادی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔
قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جو وقت کی ہر آزمائش پر پورا اترے ہیں۔ ایک بار پھر اس رشتے کی مضبوطی کےلیے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ اسٹریٹجک تعاون اور بات چیت کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
Comments are closed.