سابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ الیکشن ہر صورت اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے، نواز شریف میرے لیڈر ہیں اور میں اُن کا کارکن ہوں، مینڈیٹ ملا تو نواز شریف ہی وزیر اعظم بنیں گے۔
شہباز شریف نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جب میں فجر کی نماز پڑھ کر فارغ ہوا تو آئی ایم ایف کی ایم ڈی کی کال آگئی کہ پاکستان کے ساتھ معاہدہ بحال ہوگیا، یہ میرے لیے سب سے بڑی خوشی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ بطور وزیر اعظم سب سے بڑی کامیابی یہ تھی کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچالیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیاست میں ضد سے نہیں، معاملات کو مذاکرات سے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔
اُنہوں نے کہا کہ 16ماہ دن رات محنت کی کہ عوامی بھلائی کے لیےکچھ کر سکوں۔
شہباز شریف نے کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں سے الیکشن میں اتحاد ممکن ہے، وزیر اعظم ہاؤس کے تمام اخرجات خود اپنی جیب سے ادا کیے۔
اُنہوں نے کہا کہ مجھ پر تو سیاسی مقدمات بنے، سب کچھ برداشت کر لیا لیکن بیٹی اور بھتیجی کو بھی عدالتوں اور جیلوں میں گھسیٹنا ناقابل برداشت تھا۔
شہباز شریف نے بتایا کہ مجھے کھانے میں دال روٹی بہت پسند ہے اور کھانا پکانا بالکل نہیں آتا۔
اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ مجھے سوئمنگ کا شوق ہے، ڈاکٹروں نے بھی یہی تجویز کیا ہے۔
Comments are closed.