پیر27؍ربیع الاول 1444ھ24؍اکتوبر 2022ء

الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج، عمران خان کی عبوری ضمانت منظور

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے الیکشن کمیشن کے باہر پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کے معاملے پر سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کر لی۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے کی۔

دورانِ سماعت عمران خان کے وکیل بابر اعوان روسٹرم پر آ گئے۔

اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف دہشت گری کے مقدمے میں 31 اکتوبر تک ضمانت منظور کر لی۔

عدالت نے بابر اعوان کو ہدایت کی کہ عمران خان کی حاضری کے لیے آپ اپنی مرضی کی تاریخ دے دیں۔

وکیل بابر اعوان نے استدعا کی کہ 31 اکتوبر سے پہلے کی تاریخ دے دیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ عمران خان کی حاضری لازمی ہے۔

اس موقع پر عمران خان ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے کچہری پہنچ گئے۔

بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان عدالت میں موجود ہیں۔

جج نے ان سے سوال کیا کہ آپ کس تاریخ کو پیش ہو سکتے ہیں؟

عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے جواب دیا کہ 12 نومبر کو عدالت میں پیش ہو جائیں گے۔

عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت 12 نومبر تک منظور کرتے ہوئے انہیں 10 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد احتجاج کے معاملے میں عمران خان کی 10 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض 12 نومبر تک عبوری ضمانت منظور کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے 1 صفحے پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ آج جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزم کے وکیل کے مطابق درخواست گزار معصوم ہے، اسے کیس میں غلط نامزد کیا گیا ہے۔

عدالت نے تحریری فیصلے میں حکم دیا ہے کہ نامزد ملزم پولیس کے ساتھ کیس سے متعلق 3 دن کے اندر شاملِ تفتیش ہو۔

ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے تحریری فیصلے میں یہ حکم بھی دیا ہے کہ نامزد ملزم ہر عدالتی سماعت میں پیش ہو۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.