منگل یکم ذی الحج 1444ھ 20؍جون2023ء

الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے اعتراضات پر سماعت کا حکم

ممنوع فنڈنگ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے اعتراضات پر سماعت کا حکم دے دیا۔

عدالتِ عالیہ میں جسٹس بابر ستار نے ممنوع فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹس کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ پی ٹی آئی کو سنتے ہوئے فیئر ٹرائل کے تمام تقاضے پورے کریں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوع فنڈنگ ضبطگی سے متعلق شوکاز نوٹس پر سماعت کے دوران تحریکِ انصاف کے وکیل انور منصور کو جواب جمع کرانے کے لیے مزید 4 ہفتوں کی مہلت دے دی۔

عدالت نے شوکاز نوٹس کے خلاف پی ٹی آئی کے اعتراضات پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

الیکشن کمیشن نے شوکاز نوٹس کے خلاف پی ٹی آئی کے اعتراضات مسترد کر دیے تھے۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست منظور کر لی۔

جسٹس بابر ستار نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا کہ لارجر بینچ کے فیصلے کے مطابق کارروائی آگے کیوں نہیں بڑھا رہے؟ عدالت کا وقت آپ کیوں ضائع کر رہے ہیں۔

پاکستان تحریکِ انصاف نے ممنوع فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان پر جانبداری کا الزام عائد کر دیا۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے جواب دیا کہ پٹیشنر کے خلاف شوکاز کی کوئی کارروائی شروع نہیں کی گئی، دیگر گواہوں کو جرح کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کو کیس کی سماعت کا موقع کیوں نہ دیا جائے؟ آخر ایسی کیا بات تھی کہ الیکشن کمیشن کو فیصلے میں سمجھ نہیں آئی؟ آپ کو کس نے کہا کہ آپ ہائی کورٹ کے آرڈر کے پابند نہیں ہیں؟

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.