ممنوع فنڈنگ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے اعتراضات پر سماعت کا حکم دے دیا۔
عدالتِ عالیہ میں جسٹس بابر ستار نے ممنوع فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹس کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ پی ٹی آئی کو سنتے ہوئے فیئر ٹرائل کے تمام تقاضے پورے کریں۔
عدالت نے شوکاز نوٹس کے خلاف پی ٹی آئی کے اعتراضات پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
الیکشن کمیشن نے شوکاز نوٹس کے خلاف پی ٹی آئی کے اعتراضات مسترد کر دیے تھے۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست منظور کر لی۔
جسٹس بابر ستار نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا کہ لارجر بینچ کے فیصلے کے مطابق کارروائی آگے کیوں نہیں بڑھا رہے؟ عدالت کا وقت آپ کیوں ضائع کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے جواب دیا کہ پٹیشنر کے خلاف شوکاز کی کوئی کارروائی شروع نہیں کی گئی، دیگر گواہوں کو جرح کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کو کیس کی سماعت کا موقع کیوں نہ دیا جائے؟ آخر ایسی کیا بات تھی کہ الیکشن کمیشن کو فیصلے میں سمجھ نہیں آئی؟ آپ کو کس نے کہا کہ آپ ہائی کورٹ کے آرڈر کے پابند نہیں ہیں؟
Comments are closed.