امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ آج تک کراچی میں پیپلز پارٹی کا غیر قانونی سیاسی ایڈمنسٹریٹر ہے، الیکشن کمیشن اور انتظامیہ بھی پیپلز پارٹی کی آلۂ کار ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 24 جولائی کو کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں، افسوس کہ الیکشن کمیشن نے کوئی اقدامات نہیں کیے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ حکومت کے علاوہ کوئی پارٹی بینرز لگانا چاہے تو ہٹا دیے جاتے ہیں، انتخابات کے اعلان کے بعد ترقیاتی کام کروانا غیر قانونی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود عوام جماعتِ اسلامی کا میئر چاہتے ہیں، کراچی کے عوام سیاسی پوائنٹ اسکورنگ سے نکل کر کراچی کو بنانا چاہتے ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ کراچی کے نوجوان جماعتِ اسلامی کی حق دو کراچی تحریک کا حصہ بنیں، آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت فوج اور رینجرز کا تعین کیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ پولیس کا محکمہ شکوک و شبہات کا شکار ہے، سندھ حکومت پرائیویٹ گارڈز سے من پسند فیصلے حاصل کرنا چاہتی ہے۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ امن و امان کی ذمے داری براہِ راست حکومت کی ہے، شہر کی صورتِحال انتہائی خراب یے، سڑکوں پر گڑھے بنتے جا رہے ہیں۔
Comments are closed.