الیکشن کمیشن کی جانب سے قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور کو لکھے گئے خط کی کاپی جیو نیوز نے حاصل کر لی، الیکشن کمیشن نے اپنے خط میں مجوزہ انتخابی ترامیم پر تحفظات کا اظہار کردیا، الیکشن کمیشن کے خط میں تحفظات کے 34 نکات شامل ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی بہترین جمہوریتیں بھی انتخابات کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال نہیں کرتیں، شمالی امریکا اور یورپ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کو ترک کرچکے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ جرمنی، فرانس، ہالینڈ، آئرلینڈ، اٹلی اور فن لینڈ ای وی ایم کا استعمال چھوڑ چکے، بھارت نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے محدود استعمال میں بھی سالوں لگائے۔
الیکشن کمیشن نے خط میں کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال قابل عمل تجویز نہیں ہے، جلد بازی کے کسی بھی فیصلے سے عوام کا انتخابی عمل سے اعتماد اٹھ جائے گا۔
خط میں کہا گیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے پائلٹ پروجیکٹ کو جلد شروع کرنا چاہیے۔
الیکشن کمیشن نے چیئرمین سینیٹ پارلیمانی امور کمیٹی کے نام خط لکھا۔
خط میں کہا گیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا نظام بہت مہنگا پڑے گا، الیکشن میں ایک لاکھ پولنگ اسٹیشنز اور چار لاکھ پولنگ بوتھ ہوں گے، الیکشن کے لیے 9 لاکھ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی ضرورت ہو گی۔
خط میں کہا گیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ میشن نظام پر الیکشن کی لیے 150 ارب روپے اخراجات آئیں گے۔
Comments are closed.