الیکشن کمیشن پیسے ملنے یا نہ ملنے کی رپورٹ آج سپریم کورٹ کو پیش کرے گا، الیکشن کمیشن کو پنجاب میں الیکشن کرانے کے پیسے پیر کے روز بھی نہ مل سکے۔
چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن آج پنجاب میں 14مئی کو انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی یا عدم فراہمی سے متعلق سپریم کورٹ میں رپورٹ داخل کرے گا۔
سپریم کورٹ کے حکم پر حکومت کو 21 ارب روپے 10 اپریل تک الیکشن کمیشن کو دینے تھے، حکومت نے پیسے دینے پر قومی اسمبلی سے رائے مانگ لی۔
الیکشن اخراجات کا بل قومی اسمبلی بھیج دیا، بل کو اسپیکر نے قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا، قومی اسمبلی کا اجلاس اب اگلی جمعرات کو ہوگا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے 4 اپریل کو اپنے حکم کے پیرا گراف 5 میں قرار دیا ہے کہ وفاقی حکومت انتخابات کے لیے 10اپریل تک 21 ارب روپے الیکشن کمیشن کو لازمی فراہم کرے گی۔
الیکشن کمیشن 11 اپریل کو عدالت میں رپورٹ داخل کرنے کا پابند تھا کہ آیا 21 ارب روپے یا مطلوبہ رقم کا کتنا حصہ ملا یا نہیں ملا۔
الیکشن کمیشن کی رپورٹ چیمبر میں ججز کے سامنے غور کے لیے پیش کی جائے گی۔
تین رکنی بینچ کے فیصلہ میں مزید کہا گیا کہ اگر فنڈز فراہم نہ کیے گئے یا کم فنڈز فراہم کیے گئے تو ایسی صورت میں عدالت متعلقہ اتھارٹی یا فرد کو جو مناسب ہوگا احکامات جاری کرے گی۔
Comments are closed.