سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے تناظر میں کراچی میں ایک بار پھر الیکشن ملتوی کیے جانے کی وجوہات سامنے آگئیں۔
چیف الیکشن کمشنر پاکستان سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا، جس میں ممبران، سیکریٹری الیکشن کمیشن اور سینئر حکام نے شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق الیکشن کمشنر سندھ نے بھی اجلاس میں بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی اور سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی الیکشن پر بریفنگ دی۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ کراچی میں 24 تا 26 اگست شدید بارشوں کی پیشگوئی ہے جبکہ امکان ہے کہ 27 اور 28 اگست کو بھی بارش ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان بارشوں کے اثرات انتخابات کے دن پر پڑیں گے، انتظامیہ، پولیس اور دیگر سیکیورٹی ادارے پہلے ہی سیلاب متاثرین کی امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں مصروف پولیس کی نقل و حمل ممکن نہیں، انتخابی عمل کے لیے اندرون سندھ سے پولیس کی اضافی نفری بھی کراچی نہیں بلائی جاسکتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ رینجرز اور پاک فوج بھی امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، جنہوں نے پولیس کے ساتھ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر ڈیوٹیاں دینی ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ رینجرز اور پاک فوج کی بلدیاتی انتخابات کے دوران دستیابی ممکن نہیں ہوگی جبکہ اضافی پولیس کی تعیناتی انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے اشد ضروری ہے۔
اس دوران اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ پولنگ میٹریل اور اسٹاف ٹرانسپورٹ کرنے کے ساتھ دیگر لاجسٹک مسائل بھی ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے اعلان کیا کہ مفاد عامہ اور ووٹروں کی سہولت کے پیش نظر کراچی میں بلدیاتی انتخابات موخر کردیے ہیں ،نئی تاریخ کا اعلان موسم بہتر ہونے پر کیا جائے گا۔
Comments are closed.