عام انتخابات مقررہ وقت پر کرانے کے لیے سینیٹ میں قرارداد جمع کرا دی گئی۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کا انعقاد آئینی تقاضا ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے قرارداد میں کہا ہے کہ مقررہ وقت پر الیکشن کا انعقاد الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت کی ذمے داری ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ سے الیکشن التواء کی منظور کرائی گئی قرارداد غیرآئینی اور غیرجمہوری ہے، سینیٹ کو آئین کے خلاف کسی اقدام کا اختیار نہیں ہے۔
سینیٹر مشتاق احمد نے قرارداد میں یہ بھی کہا ہے کہ 8 فروری کو صاف شفاف الیکشن کرائے جائیں، سب جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے، سینٹ سے الیکشن التواء سے متعلق منظور کردہ قرارداد کو کالعدم تصور کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایوان بالا نے 8 فروری 2024ء کو ہونے والے عام انتخابات ملتوی کرنے کے لیے قرارداد کی کثرت رائے سے منظوری دی تھی۔
خیبرپختونخوا سے سینیٹ کے آزاد رکن دلاور خان نے قرار داد پیش کی جس میں الیکشن کمیشن پر زور دیا گیا کہ ملک میں امن و امان کی صورتِ حال اور خراب موسم کے باعث انتخابات ملتوی کیے جائیں، ماحول سازگار ہونے کے بعد الیکشن کمیشن انتخابی شیڈول جاری کرے۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللّٰہ اور نگراں وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے قرار داد کی مخالفت کی جبکہ پی ٹی آئی کے رکن گردیپ سنگھ اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
Comments are closed.