پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ بلاول کا چیلنج ہمیں قبول ہے، الیکشن میئر کراچی کی طرح کا نہیں ہونا چاہیے، الیکشن ایسا ہونا چاہیے جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک پیپلز پارٹی کی ایڈوائس پر آئی، ن لیگ اور جے یو آئی تو نئےانتخابات چاہتی تھیں، الیکشن کو ویلکم کرتے ہیں اور بھرپور طریقے سے لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جہاں پر پیپلز پارٹی کی حکومت ہے وہاں الیکشن پر ہمارے اعتراضات موجود ہیں، کراچی کے میئر کے الیکشن پر لوگ سوال اٹھا رہے ہیں، آنے والے الیکشن میں سوالات نہیں اٹھنے چاہئیں، فیئر اینڈ فری الیکشن ہونا چاہیے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اتحادی جماعتوں کو مل کر ایسا ماحول اور الیکشن کروانا چاہیے جس کی مثال نہ ملتی ہو، پنجاب میں ہماری لینڈ سلائیڈ وکٹری ہوگی، حکومت میں اکیلے نہیں ہیں، ہر چیز مشاورت سے ہوتی ہے، ہم تو عدم اعتماد کے حق میں نہیں تھے، پیپلز پارٹی نے یہ آپشن دیا۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ بجٹ کابینہ کی منظوری کے بعد پیش کیا جاتا ہے، کمیٹی کو بجٹ پر بریفنگ دی جاتی ہے، ہر جگہ پر پیپلز پارٹی کی مشاورت ہوتی ہے، سیلاب زدگان کیلئے شہباز شریف زیادہ متحرک نظر آئے ہیں، بجٹ پر ابھی بھی کسی کو اعتراض ہوگا تو وزیراعظم دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مشکل ترین اتحادی حکومت تھی، شہباز شریف نے بہترین انداز میں چلائی ہے، ن لیگ کے ہر شخص کی خواہش ہے کہ نواز شریف چوتھی بار وزیراعظم بنیں، شہباز شریف نے بہترین معیشت اور اتحادی حکومت کو چلا کر دکھایا ہے، پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہوگا۔
طلال چوہدری نے یہ بھی کہا کہ ہم چاہتے ہیں مقابلہ ہونا چاہیے، لیکن مقابلہ کردار اور پرفارمنس کا ہونا چاہیے، جو کچھ ہو رہا ہے تمام اتحادی جماعتیں شامل ہیں، اسحاق ڈار اکیلے فیصلے نہیں کرتے، کابینہ کو بریفنگ دیتے ہیں۔
Comments are closed.