الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے سپریم کورٹ میں چیلنج کیے جانے کا امکان ہے، سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید سپریم کورٹ پہنچ گئے، توقع ہے کہ سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی اپیل آج ہی سماعت کیلئے مقرر کی جاسکتی ہے، سپریم کورٹ کا کمرہ عدالت نمبر ایک کھل گیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کےخلاف الیکشن کمیشن نے اپیل تیار کرلی، الیکشن کمیشن کی اپیل آرٹیکل 185 کے تحت تیار کی گئی، ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل اسی آرٹیکل کے تحت دائر کی جاتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور 2 سینیئر ججز عدالت میں موجود ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عدالتی عملہ بھی سپریم کورٹ میں موجود ہے، ججز کے اجلاس کے بعد کسی بھی وقت عدالت لگائے جانے کا امکان ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر بیوروکریسی سے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز (ڈی آر اوز) لینے سے روک دیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے ہائیکورٹ کے حکم پر ریٹرننگ افسران کی تربیت روک دی تھی۔
سپریم کورٹ میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد مشاورت جاری ہے، ججز کے اجلاس کے بعد کسی بھی وقت عدالت لگائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سینئر ججوں سے الیکشن کے معاملے پر مشاورت کی اور کہا کہ 8 فروری کو الیکشن کا حکم پتھر پر لکیر ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات ہوئی، جس میں جسٹس سردار طارق، جسٹس اعجازالاحسن اور اٹارنی جنرل بھی شریک تھے۔
الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتوں کا فریق بننے کا فیصلہ
لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتوں نے فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، مسلم لیگ (ن)، استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) اور مسلم لیگ ق نے لاہور ہائیکورٹ کے عام انتخابات کے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
پیپلز پارٹی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری نے فوری طور پر پٹیشن فائل کرکے فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے ن لیگ نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کا فیصلہ کیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ن لیگ لاہور ہائیکورٹ کے آر اوز سے متعلق فیصلے کیخلاف لارجر بینچ میں فریق بنے گی، مسلم لیگ (ن) کی لیگل ٹیم نے پٹیشن تیار کرنا شروع کر دی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے بھی اس حوالے سے سوشل میڈیا پر اپنا پیغام جاری کردیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ق نے بھی لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ استحکام پاکستان پارٹی نے بھی فیصلے کے خلاف فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
فردوس عاشق اعوان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ جہانگیر خان ترین ،عبد العلیم خان نے پٹیشن فائل کرکے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے چیلنج کرے گا۔
ذرائع سریم کورٹ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اپیل آنے پر ہی بینچ تشکیل دیا جائے گا، الیکشن کمیشن آج ہی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرے گا، آج ہی ہنگامی بنیادوں پر کیس سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔
پی ٹی آئی کی پٹیشن پر لاہور ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل
عام انتخابات کے لیے بیوروکریسی کی خدمات کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کا لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ 18 دسمبر کو سماعت کرے گا۔
سنگل بینچ نے انتخابات کیلئے بیورورکریسی کی خدمات لینے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کی تھی۔
Comments are closed.