الیکشن ایکٹ کی شق 57 ون اور 58 میں ترامیم کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں نوید قمر کو کنوینر منتخب کر لیا گیا۔
اجلاس میں سینیٹر کامران مرتضیٰ، تاج حیدر، نوید قمر، صابر قائم خانی، محسن رانجھا نے شرکت کی۔
کمیٹی اجلاس میں اپوزیشن رکن پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر شریک نہیں ہوئے۔
ممبران کمیٹی کا کہنا ہے کہ علی ظفر شاید اجلاس میں نہیں آنا چاہ رہے۔
جس کے بعد کمیٹی نے نوید قمر کو کنوینر منتخب کر لیا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو الیکشن ایکٹ میں ترامیم کے لیے خطوط لکھے تھے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 57 ون میں ترمیم کی تجویز ہے کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کی تاریخ یا تاریخوں کا اعلان نوٹیفکیشن کے ذریعے کرے گا، الیکشن کمیشن حلقوں سے نمائندے منتخب کرنے کا کہے گا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ سیکشن 58 میں ترمیم کی تجویز ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات کے نوٹیفکیشن کے بعد الیکشن پروگرام میں تبدیلی کر سکے گا۔
وزارتِ قانون کے حکام نے بتایا کہ الیکشن ایکٹ سیکشن 57 اور 58 میں چیف الیکشن کمشنر کی مجوزہ ترامیم زیرِ غور ہیں، ہم نے الیکشن کمیشن کی مجوزہ ترامیم کو قانونی طور پر تصدیق کرنے کے وقت آئین کو پڑھا، آئین کو پڑھنے کے بعد ترامیم کو حتمی کیا۔
سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ صدر کو بالکل نظر انداز کرنا مناسب نہیں۔
نوید قمر نے کہا کہ ترامیم کو اچھی طرح پڑھ لیں تاکہ آئین سے متصادم کچھ نہ ہو، تمام ممبران مجوزہ ترامیم کا اچھی طرح جائزہ لے لیں۔
کمیٹی کے کنوینر نوید قمر نے یہ بھی کہا کہ کمیٹی کا اجلاس اب 19 اپریل کو ہو گا۔
Comments are closed.