پنجاب الیکشن کے لیے الیکشن کمیشن کو فنڈ کا اجراء کھٹائی میں پڑ گیا، وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے الیکشن اخراجات کا بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔
اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئے۔
اسپیکر نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا اور اجلاس کی کارروائی جمعرات 2 بجے دن تک ملتوی کر دی۔
الیکشن اخراجات کے لیے بل سینیٹ میں بھی پیش کر دیا گیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ دنیا پاکستان کی ترقی کی معترف تھی، 2030ء تک پاکستان 20 بڑی معیشتوں میں شامل ہونے جا رہا تھا کہ آناً فاناً منتخب جمہوری حکومت کے خلاف سازش بچھا دی گئی۔
ان کا کہنا ہے کہ کامیاب حکومت کی معاشی پالیسیوں کو نقصان پہنچایا گیا، سلیکٹڈ حکومت کو نکالا گیا تو ہمیں تباہ شدہ معیشت ملی، پی ٹی آئی کی پوری کوشش ہے کہ ملک دیوالیہ ہو جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ میرے غیر ملکی دورے پر شکوک و شبہات پھیلائے گئے، پی ٹی آئی کی قیادت کوشش کر رہی ہے کہ ملک میں انتشار پھیلے۔
انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ملک دشمنی پر اتر آئے ہیں، کوئی موقع نہیں جانے دیتے، معیشیت تباہی کے دہانے پر تھی، ہمارے پیش رو نے معیشت کو تباہ و برباد کر دیا۔
وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ہمارا پہلا چیلنج ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا تھا، اگلا مرحلہ ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنا ہے، سازشی عناصر اب بھی ملک کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ملک کو دیوالیہ نہیں کر سکے تو انہوں نے ملک میں آئینی بحران پیدا کر دیا، ایسے لوگ ملک کے رہنما کہلانے کے مستحق نہیں جو ملک دشمنی پر اتر آئے ہیں۔
وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈارکا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ واحد حکومت تھی جس نے 2013ء سے 2016ء کا آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا۔
انہوں نے کہا کہ اب ہم معاشی استحکام سے ترقی کی طرف چل پڑے ہیں، کوشش ہے کہ پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 21 ارب روپے جاری کرنے کے لیے آج تک کی ڈیڈ لائن دی تھی، الیکشن کمیشن کو کل سپریم کورٹ کو آگاہ کرنا ہے۔
Comments are closed.