فلسطین نے اقوام متحدہ کی باقاعدہ رکنیت حاصل کرنے کے لیے سلامتی کونسل سے رجوع کرلیا۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے جمعرات کو نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نیک نیتی کے ساتھ سلامتی کونسل کے تمام ممبران سے مذاکرات کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت حاصل کرنے کے لیے سلامتی کونسل کی منظوری ضروری ہے۔
امریکا ماضی میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی مخالفت کرتا رہا ہے، اب کی بار فلسطینی حکام نے اس سلسلے میں امریکا سے بات کی ہے۔
ریاض منصور نے بتایا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لِندا تھامس سے مکمل رکنیت کے حوالے سے بات ہوئی ہے۔
امریکا کا موقف ہے کہ فلسطین کو یو این ممبرشپ اسی صورت میں دی جائے جب دو ریاستی حل کا معاہدہ طے پا جائے۔
فلسطینی سفیر ریاض منصور نے کہا کہ کیونکہ امن عمل پچھلے 8 برس سے رکا ہوا ہے، تو یو این ممبرشپ کا معاملہ اس کے بغیر ہی آگے بڑھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل اراکین ٹھوس خیالات پر غور کر رہے ہیں کہ جس سے یہ رکاوٹ دور کی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کو مکمل طور پر تسلیم کرنا ہی دو ریاستی حل کی طرف ٹھوس قدم ہوگا۔
Comments are closed.