اقوامِ متحدہ کے انسانی امدادی امور کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز کی مسلسل بمباری کے بعد غزہ ناقابلِ رہائش ہو چکا ہے۔
اپنے ایک بیان میں مارٹن گریفتھس نے کہا کہ 7 اکتوبر 2023ء سے جاری خوفناک حملوں کے 3 ماہ بعد غزہ موت اور مایوسی کی جگہ بن گیا ہے۔
مارٹن گریفتھس کا کہنا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو روزانہ خطرات کا سامنا ہے جبکہ دنیا صرف دیکھ رہی ہے، عالمی برادری کو 20 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی مدد کا ناممکن مشن درپیش ہے۔
مارٹن گریفتھس نے کہا ہے کہ ہم مسلسل جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں، آنے والی نسلیں ان 90 دنوں کے جہنم اور انسانیت کے بنیادی اصولوں پر ہونے والے حملوں کو کبھی نہیں بھولیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جنگ کبھی شروع نہیں ہونی چاہیے تھی لیکن اس کے ختم ہونے میں بہت وقت گزر چکا ہے۔
دوسری جانب غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں کم از کم 22 ہزار 600 فلسطینی جان سے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔
Comments are closed.