افغانستان کی طالبان حکومت کے عہدیداران نے رواں ہفتے ناروے کا دورہ کیا جہاں انہوں نے امن فورم میں شرکت کی۔
طالبان عہدیداروں کی ملاقاتیں سول سوسائٹی نمائندوں اور سفارتکاروں سے ہوئیں۔
اوسلو میں جنگ اور امن میں سفارتکاری سے متعلق دو روزہ سالانہ سمٹ منعقد ہوئی تھی۔
ناروے کی وزیر خارجہ اینیکن ہیوٹفیلڈٹ نے کہا کہ ناروے نے افغان حکومت کیلئے کام کرنے والے تین بیوروکریٹ درجے کے عہدیداران کو اوسلو فورم میں مدعو کیا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ افغان عہدیدارن نے سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقات کرکے ملک کی صورتحال پر بات کی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کو تنہا کرنا افغان عوام اور بین الاقوامی برادری کیلئے بدقسمتی ہوگی، اس سے افغانستان کی صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے اور اس طرح داعش ملک میں اپنے قدم مزید مضبوط کرلے گی جس سے یورپ کیلئے خطرات بڑھ جائیں گے۔
اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سیکریٹری جنرل کی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان روزا اوٹنبائیوا نے بند کمرہ اجلاس میں افغان عہدیداران سے ملاقات کی تھی۔
افغانستان کے نشریاتی ادارے طلوع نیوز کے مطابق وزارت خارجہ، دفاع اور داخلہ سے عہدیداران نے ناروے کا سفر کیا۔
Comments are closed.