نگراں وزیر داخلہ سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ افغان حکومت نے دوحہ معاہدے میں اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کا وعدہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں سرفراز بگٹی نے کہا کہ توقع ہے کہ افغان حکومت معاہدے میں کیے گئے اپنے وعدے کی پاسداری کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ خارجہ نے کل بتادیا ہے کہ ٹی ٹی پی کا حملہ افغانستان کی طرف سے ہی ہوا، یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ حملے میں افغان لوگ بھی شامل تھے یا صرف ٹی ٹی پی کے لوگ شامل تھے۔
سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ قوم نے بہادری سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور اسے شکست دی، کوئی جتنا بڑا سرکش ہو ہم اسے نہیں چھوڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چترال میں دہشت گردوں نے حملہ کیا فوج اور عوام نے اسے ناکام بنایا، ہم بندوق کے زور پر تشدد کے زور پر کسی کو اپنا ایجنڈا نہیں لانے دیں گے۔
نگراں وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ ہم ماضی میں نہیں جانا چاہتے، مختصر وقت ضائع نہیں کرنا چاہتے، پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم افراد کو واپس بھیجا جائے گا، تمام آپریشنز کی ہفتہ وار تفصیلات جاری کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے 6 بچے کل سے دہشت گردوں کے چنگل میں ہیں، امید ہے بچوں کو جلد بازیاب کرالیا جائے گا۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ نگراں حکومت نے فیصلہ کرلیا ہے کہ برائی کے خلاف انتہا کو جائیں گے، شرم کا مقام ہے کہ ہمارے اپنے لوگ ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کی روک تھام کےلیے اقدامات جاری ہیں، جو بھی غیر قانونی کام میں ملوث ہوگا اسے نہیں چھوڑیں گے۔ اس حوالے سے بہت بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔
نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ چند عناصر اسمگلنگ کے بعد ذخیرہ اندوزی کی طرف آرہے ہیں، جن کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی، جرائم کے خاتمے کےلیے عوام نگراں حکومت سے تعاون کرے۔
انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کو جیلوں میں ڈالیں گے، عدالتوں سے سزا دلوائیں گے، جب تک ہیں آخری منٹ تک پاکستان کی بہتری کےلیے کام کریں گے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ ایف آئی اے نے 48 چھاپے مار کر حوالہ ہنڈی میں ملوث 49 افراد کو گرفتار کیا۔
Comments are closed.